کراچی(آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے 2 سال ہونے کے باوجود اسکول ہیڈ ماسٹر عبدالحفیظ کیخلاف انکوائری مکمل نہ کرنے پر نیب تفتیشی افسر کی سرزنش کی۔جمعے کو سندھ ہائیکورٹ میں اسکول ہیڈ ماسٹر عبدالحفیظ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی۔
اسکول ہیڈ ماسٹر کیخلاف نیب کی انکوائری مکمل نہ کرنے پر سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس عمر سیال کی جانب سے نیب تفتیشی افسر کی سرزنش کی گئی۔جسٹس عمر سیال نے نیب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ دو سال ہوگئے انکوائری مکمل نہیں ہو رہی۔درخواست گزار عبدالحفیظ نے کہا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری پہلے سے ہی چل رہی ہے، دو سال جیل میں بھی رہا لیکن انکوائری مکمل نہیں ہوئی، اب نیب بھی انکوائری کر رہا ہے، نوٹس پر نوٹس دیئے جا رہے ہیں۔عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ جب اینٹی کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے تو آپ کیوں انکوائری کر رہیں ہیں؟۔نیب افسر نے استدعا کی کہ ملزم ہیڈ ماسٹر ہیں، ان کے خلاف 56 ملین کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے، معاملہ اینٹی کرپشن سے بڑا ہے،اینٹی کرپشن کی انکوائری مکمل ہمارے حوالے کی جائے۔عدالت نے حکم دیا کہ کوئی ضرورت نہیں، آپ اپنی انکوائری دو ہفتوں میں مکمل کریں۔جسٹس عمر سیال نے کہا کہ کسی شریف انسان کو کال اپ نوٹس دے کر خود سکون سے بیٹھ جاتے ہو، آپ کا بس چلے تو قبر سے بھی لوگوں کو نکال کر ان سے انکوائری کریں۔جسٹس عمر سیال نے نیب کے تفتیشی افسر کو تنبیہہ کی کہ لکھ کر دیں کہ ہر صورت میں 2 ہفتوں تک انکوائری مکمل کریں گے۔نیب نے کہا کہ عبدالحفیظ ضلع شکار پور کے گاؤن دریا خان میں سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر ہیں۔