اسلام آباد(اے این این ) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ منی بجٹ میں عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، بلکہ اس کا مقصد سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں پیدا ہونے والے بحران پر قابو پالیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ وہ منی بجٹ سے متعلق تفصیلات اسی روز بتائیں گے جب بجٹ پیش کیا جائے گا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں عوام پر ٹیکسز لاگو نہیں کیے جائیں گے بلکہ اس کی مدد سے برآمدات، سرمایہ کار اور کاروبار کو بڑھایا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ معیشت کا پہیہ تیز کرنے کے لیے بھی ضمنی بجٹ اہم ہے۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت درآمد شدہ کوئلے پر چلنے والے منصوبوں کو آگے بڑھانے کی خواہشمند نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک)کو انفرا اسٹرکچر کے مرحلے کے بعد اب صنعتی پیداوار اور تجارت کے مرحلے کی جانب لے جایا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ تحریک انصاف کی حکومت نے سی پیک کے تحت توانائی کے متعدد منصوبے التواء میں ڈال دئیے ہیں اور چین سے درخواست کی ہے کہ ان کو سی پیک کی فہرست سے خارج کیا جائے۔خیال رہے کہ 12 جنوری کو وزیرِ خزانہ اسد عمر نے مالی سال 19-2018 کے دوران 23 جنوی کو منی بجٹ پیش کریں گے۔وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے 2 روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پچھلی حکومت کی جانب سے دیا گیا بجٹ جعلی تھا اب اصلی بجٹ آرہا ہے۔میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں روشن اور مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھی جائے گی۔