اسلام آباد(آئی این پی) قومی اسمبلی میں حکومت نے اپوزیشن لیڈرشہباز شریف کے مہمند ڈیم کے ٹھیکے پر الزامات کو ڈیم کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں ڈیم کسی صورت نہیں رکے گا، اپوزیشن والے ڈیم کو متنازعہ بنا رہے ہیں، نہ کسی قسم کا این آر او ہوگا نہ ہم این آر او دیں گے ، تحریک انصاف اپنی کارکردگی سے اپوزیشن کو خون کے آنسو رلائے گی، اپوزیشن کی سیاست دفن ہونے جا رہی ہے،
اپوزیشن والے مرغیوں اورانڈوں کی بات کرتے ہیں جبکہ شہباز شریف نے بینرز لگائے تھے ’سنڈے ہو یا منڈے روز کھاؤ انڈے ‘، ہم اداروں کو خسارے سے نکال کر منافع بخش بنائیں گے،ہم نے بجلی چوروں کے خلاف 15ہزار سے زائد ایف آئی آرز درج کرائی ہیں جبکہ 1500سے زیادہ لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے، اپوزیشن حکومت کا جواب سنا کرے ، یہ اپنی بات کر کے بھاگ جاتے ہیں ہم کس کو سنائیں، ان خیالات کا اظہارپیر کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزراء فیصل واوڈا ، پرویزخٹک ، عمر ایوب اور مراد سعید نے کیا، وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ 61سال سے یہاں کوئی ڈیم نہیں بنا جبکہ یہ منصوبے 54سال سے چل رہے تھے،مہمند ڈیم کے لئے بڈنگ ابھی ایوارڈ نہیں ہوئی ، سنگل بڈنگ کیلئے وزیراعظم اور کابینہ کی منظوری لی جاتی ہے ، ہماری حکومت میں ڈیم کسی صورت نہیں رکے گا ،ہم نے مہمند ڈیم کیلئے 7ارب روپے کا ڈسکاؤنٹ لے لیا ہے اور پھر بھی ایوارڈ نہیں کیا، اپوزیشن والے ڈیم کو متنازعہ بنا رہے ہیں ،اگر ملک کے سارے مسئلے حل ہو گئے تو اپوزیشن کی سیاست دفن ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ نہ کسی قسم کا این آر او ہوگا نہ ہم این آر او دیں گے ، تحریک انصاف اپنی کارکردگی سے اپوزیشن کو خون کے آنسو رلائے گی ، شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ یہ شفاف کنٹریکٹ تھا جبکہ آج اپوزیشن لیڈر نئی تقریریں کر رہے ہیں ، آج ایوان چھوڑ رہے ہیں کل ملک بھی چھوڑنا پڑے گا، یہ ڈیم بن کر رہے ہیں ، اپوزیشن کی سیاست دفن ہونے جا رہی ہے ،
میں شہباز شریف کو پیپرا رولز کا اردو میں ترجمہ کرا کے دوں گا ، جیل سے آکر ایک ملزم تقریر کرتا ہے اور عوام کو گمراہ کرتا ہے اور پھر ایوان سے نکل جاتا ہے ، ہم حقائق پر بات کرتے ہیں تو انہیں تکلیف ہوتی ہے ۔وزیرمواصلات مراد سعید نے کہا کہ 22سال سے عمران خان ایک ہی بات کرتے تھے کہ یہ آپس میں نورا کشتی کھیلتے ہیں ، ان کا کوئی کیس کھلے گا تو یہ آپس میں مل جائیں گے ،ان کیسز کے حوالے سے آصف زرداری سے ایک صحافی نے سوال کیا تھا تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں ۔
مراد سعید نے اس موقع پر شعر دہرایا کہ ’’کیوں اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں ‘اسطرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں ‘۔فالودے اور رکشے والے کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے برآمد ہوئے ۔ مراد سعید نے کہا کہ ہر کیس کھلے گا اور انہیں حساب دینا پڑے گا ، یہ اداروں پر ایک بوچھاڑ شروع کر دیتے ہیں ۔ مراد سعید نے خواجہ آصف کا نام لئے بغیر کہا کہ سابق وزیرخارجہ وزیراعظم کو للکارتے ہیں ، جب ٹرمپ نے دھمکیاں دیں تو یہ صاحب امریکہ گئے اور انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کالعدم تنظیمیں ہیں ، یہاں دہشت گردی ہوتی ہے ،
آج ٹرمپ کہتا ہے کہ عمران خان افغانستان میں ہماری مدد کرے ، اب دیانتدار اور ایماندار قیادت ہے ، موجودہ وزیر خزانہ دیانتدار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے مرغیوں اورانڈوں کی بات کرتے ہیں جبکہ شہباز شریف نے بینرز لگائے تھے ’سنڈے ہو یا منڈے روز کھاؤ انڈے ‘، انہوں نے مرغیوں کے کاروبار کیلئے حمزہ شہباز کو آگے کردیا ۔ مراد سعید نے کہا کہ ہم اداروں کو خسارے سے نکال کر منافع بخش بنائیں گے ۔ اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کا جواب سنا کرے ، یہ اپنی بات کر کے بھاگ جاتے ہیں ہم کس کو سنائیں ،
سارے ارکان کو برابر کا موقع ملنا چاہیے ۔ وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ یہاں کسی نے غیر مناسب با ت نہیں کی ، ایل این جی کا ریٹ 14.28روپے فی یونٹ آتا ہے ،سولر کا ریٹ 5روپے فی یونٹ ہے۔ عمر ایوب نے کہا کہ بلاول زرداری کے حلقے میں 23گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی ، عمران خان کی حکومت نے وہاں کنڈا کلچر ختم کیا اور آج وہاں بجلی جا رہی ہے ، ہم نے بجلی چوروں کے خلاف 15ہزار سے زائد ایف آئی آرز درج کرائی ہیں جبکہ 1500سے زیادہ لوگوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ معیشت ختم ہو چکی تھی اور یہ چیز ہمیں ورثے ملی ،اپوزیشن میں بات سننے کی ہمت بھی ہونی چاہیے ، ہماری حکومت مدت مکمل کرے گی اور عوام ہماری کارکردگی کا صلہ ضرور دے گی ۔