اسلام آباد (این این آئی)ملک میں بجلی کا شارٹ فال ختم ہوگیا، بجلی کی طلب 13ہزار 605میگا واٹ اور دستیابی 14ہزار 500 میگا واٹ ہوگئی ہے۔پیر کو وزارت پاور ڈویژن کے ترجمان کے بیان کے مطابق تمام بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنے ڈیمانڈ کے مطابق سسٹم سے بجلی لے رہی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ چوری اور نقصانات والے علاقوں میں شیڈول اور تناسب سے علانیہ لوڈ مینجمنٹ ہوتی ہے۔
دریں اثناء سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے جبکہ وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمرایوب خان نے کہا ہے کہ متبادل توانائی پالیسی کا اعلان دو ماہ ہو جائیگا ۔ پیر کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب خان نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو 60 فیصد ادائیگیاں توانائی کی مد میں کی جاتی ہیں جبکہ 40 فیصد ادائیگیاں استعداد کار کی مد میں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی گھروں کو استعداد کار کے لئے ادائیگیاں کرنا پڑتی ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیت کے مطابق ہر وقت بجلی فراہم کریں ،سرکاری بجلی گھروں کو بھی استعداد کار کے لئے ادائیگیاں کرنا پڑتی ہیں۔ متبادل ذرائع سے توانائی کی پیداوار کے حوالے سے پالیسی کا اعلان دو ماہ میں کردیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہم سابق حکومتوں کی توانائی پالیسیوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات طلب کی ہیں تحریری صورت میں ہم ان معاہدوں کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بجلی گھروں سے بجلی صرف حکومت ہی خریدتی ہے۔ ملک میں بجلی کا شارٹ فال ختم ہوگیا، بجلی کی طلب 13ہزار 605میگا واٹ اور دستیابی 14ہزار 500 میگا واٹ ہوگئی ہے۔پیر کو وزارت پاور ڈویژن کے ترجمان کے بیان کے مطابق تمام بجلی تقسیم کار کمپنیاں اپنے ڈیمانڈ کے مطابق سسٹم سے بجلی لے رہی ہیں۔