راولپنڈی( آئی این پی )پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت اورصوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ٹیلیفونک بات چیت کی آڈیو ریکارڈنگ کیسے ہوئی اور کس نے لیک کی ،کیا قانون کسی کو اس بات کی اجازت دیتا ہے،پنجاب حکومت نے انکوائری کرانے کا فیصلہ کرلیا۔باخبر حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ دو صوبائی وزراء کی آڈیو ریکارڈنگ لیک ہونے سے پنجاب حکومت کو خاصی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے،قانون کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی معزز شخص یا
شہری کی ریکارڈنگ کرے اور اسے اپنے مذموم مقاصد کیلئے سوشل میڈیا پر پھیلائے، ایسا کرنا قانونا جرم اور سیدھا سیدھا ایف آئی اے کا کیس ہے،صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی سے ٹیلیفونک بات چیت کی جسے ریکارڈ کیا گیا اسی طرح صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی بھی آڈیو ریکارڈنگ ہوئی جو کہ محکمانہ طور پر بھی درست عمل نہیں تھا۔ایک ذمہ دار سرکاری افسرنے کس طرح غفلت کا مظاہرہ کیا یا دیدہ دانستہ طور پر آڈیو ریکارڈنگ کرکے بات چیت کوسوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کی حقیقت سامنے آگئی ،وزیر قانون نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بینظیر بھٹو شہید ہسپتال سے( گرفتار)مسلم لیگی راہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ سے مبینہ انتقام اورناروا سلوک کی شکایت پر رابطہ کیا تھا، حنیف عباسی کی صاحبزادی نے ایم ایس کے رویے کے خلاف استعفیٰ دے کر سیکرٹری صحت کو تحریری آگاہ کر دیا۔ڈاکٹر اریبہ کی جانب سے تحریر کئے گئے استعفے میں کہا کہ ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی نے عہدہ سنبھالتے ہی حنیف عباسی کی بیٹی ہونے پر تنگ کرنا شروع کردیا تھا۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون راجہ بشارت نے جب اس معاملے کا نوٹس لیا توایم ایس طارق نیازی نے موقف اپنایا کہ اس کے باپ نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہوا ہے۔
ڈاکٹر اریبہ کا سکن ڈیپارٹمنٹ سے ایمر جنسی میں تبادلہ بھی کر دیا گیا۔جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ہم سیاسی انتقامی کاروائی نہیں کرتے ،تم بچوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناؤ گے تو تم بھی نہیں رہو گے۔بعدازاں ایم ایس نے وزیر قانون کی ریکارڈنگ کو ایڈیٹ کر کے وائرل کردیا۔ ڈاکٹر اریبہ کے مطابق سیکرٹری صحت کوبھجوائے گئے اپنے استعفے میں کہا کہ میں ایسے گھٹن زرہ ماحول میں کام جاری نہیں رکھ سکتی جہاں دوسروں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہو۔ اس حوالے سے حنیف عباسی کے بیٹے کا کہنا ہے کہ سابقہ دور میں والد کے ساتھ ایم ایس طارق نیازی کے بڑے بھائی سابق ایم ایس ڈسٹرکٹ ہسپتال زمان نیازی کی تعیناتی کے معاملے پر رنجش ہوئی تھی۔