اسلام آباد (آئی این پی) پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 1 کے سامنے نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ مین پر تشدد کرنے والے سابق وزیر اعظم نوازشریف کا ایک سیکیورٹی گارڈمسلم لیگ (ن) کے رہنمااور سابق وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل کی گاڑی میں بیٹھ کر موقع سے فرار ہوا ، صحافیوں اور پولیس نے ڈاکٹر طارق فضل کی گاڑی میں فرار ہوتے ہوئے خود دیکھا ، صحافی پولیس سے مطالبہ کرتے رہے کہ ایف آئی آر میں ڈاکٹر طارق فضل کا نام بھی شامل کیا جائے ۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 1 کیسامنے نجی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین پر تشدد کرنے والےسابق وزیر اعظم نواز شریف کے ایک سیکیورٹی گارڈ
منصب علی کو تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے گرفتار کیا جب کہ دوسرا سیکیورٹی گارڈ جو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا وہ سابق وزیرمملکت ڈاکٹر طارق فضل کی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوا تھا جسے پولیس اور صحافیوں نے خود ڈاکٹر طارق کی گاڑی میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا ۔ جب سیکیورٹی گارڈ گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوا تو اس وقت ڈاکٹر طارق فضل گاڑی میں موجود تھے یا نہیں یہ ایک سوالیہ نشان ہے تاہم گاڑی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی تھی جس پر صحافیوں نے تھانہ سیکرٹریٹ پولیس سے یہ مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر میں ڈاکٹر طارق فضل کا نام بھی شامل کیا جائے کیونکہ ملزم کو فرار کرانے میں ڈاکٹر طارق بھی شامل ہیں ۔