راولپنڈی (آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ عباسی نے کہا ہے کہ بینظیربھٹو ہسپتال کے ایم ایس طارق نیازی کی میرے والد حنیف عباسی سے دشمنی تھی جس وجہ سے انہوں نے مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا اس لئے میرے والد نے مجھے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا ، وزیر قانون پنجاب راجا بشارت سے سفارش کے لئے ہم نے رابطہ نہیں کیا۔
پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے راجا بشارت صاحب کو کوئی خط نہیں لکھا اور نہ ہی ان سے میری کوئی بات ہوئی ۔ ایم ایس کی میرے والد سے دشمنی تھی جس وجہ سے انہوں نے مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا اور والد کے مشورے سے میں نے اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا ۔ ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ راجا بشارت صاحب کی اہلیہ کا بھی فون آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر کسی کو نشانہ بنانے کے خلاف ہیں ۔ ہماری بھی بیٹیاں ہیں ۔ یاد رہے کہ ستمبر 2017 سے راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو ہسپتال میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پر تعینات ڈاکٹر اریبہ نے اپنے تحریری استعفیٰ میں ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا ۔ واضح رہے کہ راولپنڈی کے بے نظیر بھٹو ہسپتال میں تعینات حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ نے ہسپتال کے ایم ایس طارق نیازی اور پی ٹی آئی پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے 14 دسمبر کو استعفیٰ دے دیا تھا ۔ جس کے بعد 16 دسمبر کو وزیرقانون پنجاب راجا بشارت اور بے نظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس طارق نیازی کے درمیان مبینہ آڈیو کال سامنے آئی جس میں راجا بشارت ایم ایس کو کہہ رہے ہیں کہ حنیف عباسی کی بیٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے اور اس کو اس کے اپنے شعبے میں واپس ٹرانسفر کر دیا جائے مگر ایم ایس نے ان کی بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کال ریکارڈ کرکے وائرل کر دی جس سے یہ تاثر ابھرا کہ وزیر قانون پنجاب اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے شائد حنیف عباسی کی بیٹی کے لئے کوئی سہولت پیدا کررہے ہیں یا پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔