بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقامات مقدسہ، کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں کیا کام کیا جائیگا، پاکستان سے امریکہ کو واضح اور دو ٹوک پیغام بھیج دیا گیا

datetime 17  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور(نیوز ڈیسک) اسلامی ممالک کے خلاف امریکی جارحیت قبول نہیں کی جائے گی ، سعودی عرب کے خلاف امریکی کانگریس کی قرارداد قابل مذمت ہے ، پاکستانی قوم امریکی رویے کو مسترد کرتی ہے ، سعودی عرب میں مسلمانوں کے مقدسات ہیں اور سعودی عرب کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت مسلم امہ برداشت نہیں کرے گی ، امریکی کانگریس کی قرارداد کو مسلم امہ مسترد کرتی ہے

اور سعودی عرب کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے ۔ یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور دفاع حرمین شریفین کونسل کے امیر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے دفاع حرمین شریفین کونسل کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ جو قوتیں اسلامی ممالک کو کمزور کرنا چاہتی ہیں ان کے خلاف مسلم امہ کو واضح مؤقف اپنانا ہو گا ، امریکہ مسلم ممالک کو کمزور کرنے کیلئے جو رویہ اپنائے ہوئے ہے وہ ناقابل قبول ہے ، انہوں نے کہا کہ پہلے مذہبی آزادی کے نام پر پاکستان اور سعودی عرب کو بلیک لسٹ میں ڈالا گیا اور اب سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کیلئے امریکی کانگریس کی طرف سے قرارداد لائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے سعودی عرب کے خلاف کسی بھی قسم کی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تو مسلم امہ نہ صرف انہیں مسترد کرے گی بلکہ امریکی بلیک میلنگ اور جارحیت کے سامنے سعودی عرب کے ساتھ مکمل ہر شعبے میں تعاون کیا جائے گا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ سعودی صحافی خاشقجعی کے قاتلوں کے معاملے پر سعودی حکومت اپنا مؤقف واضح کر چکی ہے ، مجرم گرفتار ہو چکے ہیں اور عالمی قوانین اور اصولوں کے مطابق ملزمان پر مقدمہ سعودی عرب میں چلایا جا رہا ہے اور سعودی عرب کا نظام انصاف دنیا کے تمام نظاموں سے بہتر ہے ۔لہذا سعودی عرب کے نظام عدل پر انگلیاں اٹھا کر سعودی عرب کو بلیک میل کرنے کی کوشش کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…