بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عابد شیر علی سچے نکلے، وفاق وزیرفیصل واوڈا نے لندن کے پورش علاقے میں جائیدادوںکا اعتراف کر لیا،یہاں دنیا کے کونسےامیر ترین لوگ رہتے ہیں، ان جائیدادوں کی قیمت کتنی ہے؟جان کر آپ بھی دنگ رہ جائینگے

datetime 17  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پہلے ہی اپنی جائدادیں الیکشن کمیشن پر ظاہر کرچکا، چھپانے کو کچھ نہیں میری لندن میں 8جائدادیں نہیں ہیں اور میں عابد شیر علی کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اسے ثابت کریں ۔میری لندن میں جائدادیں ہیں جو کہ میں نے ای سی پی کے سامنے ظاہر کی ہیں اور اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں نے قانونی طریقے سے پیسہ کمایا ہےاور یہ جائدادیں قانونی کاروبار کے

ذریعے خریدی گئی ہیں۔یہ بدقسمتی ہے کہ ن لیگ کے رہنما لندن جاکر مجھے بدنام کررہے ہیں اور ویڈیوز بنارہے ہیں، فیصل واوڈا کا لندن کے پورش ترین علاقے میں جائیدادوں کا اعتراف ، روزنامہ جنگ کی رپورٹ سنسنی خیز انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی لندن کے پورش علاقے میں جائیدادوں کے معاملہ اب نیا رخ اختیار کر گیا۔ سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی نے لندن میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جائیدادوں کی ویڈیوز جاری کی تھیں اور ان سے ان جائیدادوں کی خریداری سے متعلق منی ٹریل سامنے لانے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد فیصل واوڈا نے عابد شیر علی کی دماغی صحت پر سوالات اٹھائے تھے اور ان کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے تاہم اب فیصل واوڈا نے لندن کے پورش علاقے میں اپنی جائیدادوں سے متعلق اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی 8نہیں بلکہ تین جائیدادیں لندن میں ہیں۔ اس حوالے سے روزنامہ جنگ نے فیصل واوڈا کی جائیدادوں سے متعلق اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق فیصل واوڈا کی ملکیت میں وسطی لندن میں جائیدادیں ہیں۔عابد شیر علی نے اپارٹمنٹس کی قیمت میں مبالغہ آرائی کی مگر جائیدادیں پوش مقامات پرہیں۔اس ضمن میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ انہوں نے قانونی ذرائع سے جائدادیں بنائی ہیں ، ان کے اور ان کے والد کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا۔

جب کہ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا منی ٹریل اور ذرائع آمدن کی وضاحت کریں ، میں انہیں اس حوالے سے بحث کا چیلنج کرتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق،وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور پی ٹی آئی رہنماءفیصل واوڈا کی ملکیت میں وسطی لندن میں جائدادیں ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ جائدادیں مکمل قانونی طریقے سے بنائی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی)کی ویب سائٹ سے

ظاہر ہوتا ہے کہ فیصل واوڈا نے لندن کے سوانکی ایریاز میں اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ان کی جانب سے بھرے گئے ڈکلیئریشن فارم کے مطابق انہوںنے اپنی ملکیت میں پانچ جائدادوں کی قیمت برطانوی پائونڈز میں ظاہر کی ہیں ، جن پانچ قیمتوں کا ذکر انہوں نے کیا ہے ، تین جگہوں کی تصدیق ہوچکی ہے جو کہ فیصل واوڈا کی ملکیت میں ہیں ۔ان میں ایک اپارٹمنٹ 19-20ہائڈ پارک پلیس میں،

ایک اپارٹمنٹ 292ایلگن ایونیو اور ایک اپارٹمنٹ 177کواڈرینگل ٹاورنزد ایڈگور روڈ ہے۔ای سی پی نامزدگی فارم میں دوجائدادوں کی قیمت پائونڈز میں بتائی گئی ہے جو کہ 5لاکھ 75ہزار پائونڈز اور 8لاکھ 85ہزار پائونڈز بتائی گئی ہے۔تاہم ان قیمتوں کے ساتھ جو پتے درج ہیں وہ واضح نہیں ہیں اور انہیں پڑھا نہیں جاسکتا کیوں کہ ای سی پی نے دو جائدادوں کے پتوں کے اوپر کچھ تحریر کیا ہوا ہے۔

ایلگن ایونیوکی قیمت 32ہزار پائونڈز، 19-20ہائڈ پارک پلیس کی قیمت 8لاکھ49ہزار پائونڈز اور کواڈرینگل اپارٹمنٹ کی قیمت 5لاکھ84ہزار 350پائونڈز ہے۔ان جائدادوں کے مقامات سے واضح ہوتا ہے کہ ای سی پی کے سامنے فیصل واوڈا نے جو قیمت بیان کی ہے، وہ ان فلیٹوں کی اصل قیمت سے بہت کم ہے۔19-20ہائڈ پارک پلیس میں ہر فلیٹ کی قیمت 1اعشاریہ3ملین پائونڈز سے 1اعشاریہ5ملین پائونڈز

تک ہے۔اسی طرح 292ایلگن ایونیو میں اپارٹمنٹ کی قیمت 1لاکھ پائونڈز سے 7لاکھ پائونڈز تک ہے، اس کا انحصار کمروں کی تعداد پر ہوتا ہے۔کواڈرینگل ٹاورز میں ہر اپارٹمنٹ کی قیمت 1ملین پائونڈ سے 1اعشاریہ7ملین پائونڈ تک ہے، اس کا انحصار اپارٹمنٹ کی حالت اور رقبے پر ہے۔یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ فیصل واوڈا نے جو قیمتیں ای سی پی کو بتائی ہیں وہ ان جائدادوں کی

سالوں پہلے خریدی گئی قیمت ہوسکتی ہے۔برطانیہ کے لینڈ رجسٹری ریکارڈ کے مطابق، فیصل واوڈا جو کہ ولیم جیمز اسٹیٹ ایجنٹس لمیٹڈ، 54ایڈگویر روڈ ، ماربل آرک، لندن W2 2EH,نے فلیٹ2،292ایلگن ایونیو، لندن (W9 1JS)بتائی گئی قیمت 3لاکھ 20ہزار پائونڈز میں یکم اگست 2007تھی۔فیصل واوڈا کا ہائڈ پارک پلیس کا پتہ حسن نواز شریف کے دفتر سے 2منٹ کی پیدل مسافت پر ہے،

پرویز مشرفجہاں رہتے ہیں وہاں سے 7منٹ کی مسافت پر ہے اور رحمان ملک جہاں رہتے ہیں وہاں سے 10منٹ کی پیدل مسافت پر ہے۔کواڈرینگل اپارٹمنٹس جو کہ ہلٹن ہوٹل کے عقب میں ایڈگویر روڈ پر ہے، وہاں زیادہ تر امیر پاکستانی اور عرب شیوخ رہتے ہیں۔یہ وہی جگہ ہے جہاں کم از کم 15معروف پاکستانی (ان میں سیاست دان، پراپرٹی ٹائکونز اور کاروباری شخصیات)کے اپارٹمنٹس ہیں

۔2014کے لندن پلان کا ایک اجلاس بھی کواڈرینگل فلیٹس کے ہی ایک فلیٹ میں ہوا تھا۔ایلگن ایونیو ، سینٹ جانز وڈ اور مائڈا ویل ضلع کے قلب میں جہاں مشہور شخصیات رہائش پذیر ہیں ، واقع ہے۔ یہاں پر بی بی سی، ہالی وڈ ، قطر اور سعودی عرب کے شیوخ رہائش پذیر ہیں۔فیصل واوڈا نے میڈیا پر کہا ہے کہ وہ پہلے ہی اپنی جائدادیں ای سی پی پر ظاہر کرچکے ہیں اور ان کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہے۔

فیصل واوڈا کی سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی سے لفظی جنگ جاری ہے ، جنہوں نے لندن سے مختلف ویڈیو ز جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ جائدادیں فیصل واوڈا کی ملکیت میں ہیں اور انہوں نے فیصل واوڈا سے کہا ہے کہ وہ منی ٹریل اور رسیدیں دکھائیں کہ انہوں نے ان جائدادوں کی ادائیگیاں کس طرح کیں۔فیصل واوڈا نے عابد شیر علی کے دعوئوں پر انہیں چیلنج کیا تھا کہ وہ ثبوت فراہم کریں

کہ ان کے پاس لندن میں 8جائدادیں ہیں۔انہوںنے میڈیا پر کہا تھا کہ میری لندن میں 8جائدادیں نہیں ہیں اور میں عابد شیر علی کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اسے ثابت کریں ۔میری لندن میں جائدادیں ہیں جو کہ میں نے ای سی پی کے سامنے ظاہر کی ہیں اور اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں نے قانونی طریقے سے پیسہ کمایا ہےاور یہ جائدادیں قانونی کاروبار کے ذریعے خریدی گئی ہیں۔یہ بدقسمتی ہے

کہ ن لیگ کے رہنما لندن جاکر مجھے بدنام کررہے ہیں اور ویڈیوز بنارہے ہیں۔عابد شیر علی نے فیصل واوڈا کے اپارٹمنٹس کے باہر سے تین ویڈیوز جاری کی تھیں اور کہا تھا کہ ان اپارٹمنٹس کی قیمت کئی ملین ہے۔دی نیوز کی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ عابد شیر علی نے ان جائدادوں کی قیمتوں کے حوالے سے مبالغہ آرائی کی ہے، تاہم اس حد تک وہ درست ہیں کہ یہ جائدادیں لندن کے پوش مقامات پر واقع ہیں۔

عابد شیر علی نے دعویٰ کیا تھا کہ فیصل واوڈا نے وزیر اعظم عمران خان سے این آر او لیا ہے۔جس پر ردعمل دیتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ عابد شیر علی کا ذہنی تواز ن درست نہیں ہے اور وہ ان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ نا ہی ان کے پاس اور نا ہی ان کے والد کے پاس کوئی سرکاری عہدہ تھا اور ان کے ذرائع آمدن قانونی تھے۔جب کہ عابد شیر علی نے کہا تھا کہ فیصل واوڈا منی ٹریل اور ذرائع آمدن کی وضاحت کریں ، میں انہیں اس حوالے سے بحث کا چیلنج کرتا ہوں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…