اسلام آباد(آن لائن)احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کیس میں میاں محمد نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث آج (پیر کو )حتمی دلائل دینگے، کیس کا فیصلہ محفوظ کیے جانے کا قوی امکان ہے۔احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی عدالت میں العزیزیہ کیس کی سماعتیں پے درپے ہوئیں جس کے نتیجے میں میاں نوازشریف کو تحریری طور پر 152سوالات دیئے گئے
جس کے جواب میں انہوں نے متعدد سماعتوں کے دوران جواب دیئے تاہم آخری چار سوالات کے جواب انہوں نے تحریری دینے کی بجائے زبانی دیئے ۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی دو کیسوں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت میں کم و بیش 126 سے زائد پیشیاں ہوئیں اس دوران انہوں نے متعدد بار عدالت نہ آ نے پر استثنیٰ بھی حاصل کیا تاہم نوازشریف کے حوالے سے طویل ترین سماعتوں میں حاضری ریکارڈ کاحصہ بن گئی ہے ۔واضح رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس کے مقدمے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا گیا اور قومی احتساب بیورو کو نواز شریف، ان کے بچوں، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنا کا حکم دیا ہے۔ 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا اور نیب کو شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔7 ستمبر 2017 کو قومی احتساب بیورو نے نواز شریف، ان کے بچوں اور داماد محمد صفدر کے خلاف تین ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔8 ستمبر 2017 کو احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیے گئے تھے ۔26 اکتوبر احتساب عدالت نے نواز شریف کے دو ریفرنسوں میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جبکہ تیسرے ریفرنس میں ان کے ضمانتی کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔