جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پرویز مشرف دبئی میں بیٹھ کر رورہا ہے ٗ جب نواز شریف کو لایا جارہا تھا تو ان کو کیا کہاتھا؟جس کی نوکری 3 سال کی ہو اسے فیصلے کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے؟آصف علی زر داری مشتعل، حیرت انگیزانکشافات

datetime 15  دسمبر‬‮  2018 |

حیدرآباد(این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زر داری نے کہاہے کہ پرویز مشرف دبئی میں بیٹھ کر رورہا ہے ٗ مشرف کی موت نہیں زندگی چاہتا ہوں تاکہ وہ اپنی زندگی میں دیکھے کہ جسے وہ روکنا چاہ رہا تھا وہ لہر آج بھی جاری ہے ٗہم بی بی کارڈ بند نہیں ہونے دیں گے ٗنہ بند کرنے دیں گے، عوام کے مسائل عوامی پارٹی سمجھ سکتی ہے، کٹھ پتلی نہیں ٗ پاکستان کے ساتھ کافی مذاق ہوچکاہے، اب مذاق چھوڑ دیں ٗ جب نواز شریف کو لایا جارہا تھا تو ان کو کہا تھا

خدا کا خوف کریں ٗقوم کے فیصلے کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے ٗجس کی نوکری 3 سال کی ہو اسے قوم کے فیصلے کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے؟۔ ہفتہ کو پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ اسلام آباد کے گونگے بہرے لوگوں سے مخاطب ہیں ۔ سابق صدر نے کہا کہ حکومت کو 100 دن سے زیادہ ہوگئے ہیں، یہ کہتے ہیں 100 دن بہت کم ہیں ، سو دن میں کیا کرسکتے ہیں، ہم نے سو دن میں مشرف کی چھٹی کی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سو دنوں میں سوات کو دہشتگردوں سے آزاد کروایا۔حکومت کو کوئی کام کرنا آئے تو یہ کام کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں آکر 10 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کرنے والے پانچ لاکھ افراد کا روز گار ختم کرجاتے ہیں تو ان کی عقل کہاں ہے؟ پہلے ایک عمارت بناتے اس میں لوگوں کو دکانیں دیتے، جس کا چولہا جل رہاہے، وہ بھی آپ چھین رہے ہیں، جب کوئی غریب کے حق پر ڈاکہ ڈالتا ہے تو مجھے غصہ آتاہے۔انہوں نے کہا کہ جس کا جو آئینی دائرہ اختیار ہے اس کو اس میں رہ کر کام کرنا چاہیے ۔ سابق صدر نے کہا کہ جس کی نوکری 3 سال کی ہو اس کو میری قوم کے فیصلے کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے، 9 لاکھ کیس عدالتوں میں پھنسے ہوئے ہیں، آپ وہ کام کریں، آپ کا کوئی مستقبل نہیں، چیزوں کے مستقبل کے بارے میں کیوں فیصلہ کرتے ہیں؟۔آصف زرداری نے کہا کہ

قوم کے فیصلے کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے ٗبہتر تھا کہ شفاف انتخابات ہونے دیتے سیاسی جماعتیں لڑ جھگڑ کر اتفاق رائے سے حکومت بناتیں۔سابق صدر نے کہا کہ جب نوازشریف کولایا جارہا تھا تو ان کو کہا تھا خدا کا خوف کریں، ایسا مت کریں، پہلے ان کو لے آئے پھر لڑ پڑے، پھران سے چلائی نہیں گئی اب ہائے حسین ہے، روز روز پاکستان کے ساتھ مذاق کرنا چھوڑدیں،کافی مذاق ہوگیا۔آصف زرداری نے کہا کہ یہ ملک تین سال آگے جاتا ہے پھرایک لکڑی اٹھاتا ہے تو

ملک 15 سال پیچھے چلا جاتا ہے ٗ آپ سمجھتے کیوں نہیں، آپ اس نظام کو برقرار رہنے دیں، اسی ارتقا میں ترقی ہے، اس میں ترقی نہیں کہ ایک دکان کھلے پھربند ہو اس پر گاہک بھی آنا چھوڑ دیں گے۔سابق صدر نے کہا کہ دنیا میں بہت سے ایسے لوگ آئے ہیں جو لائے گئے ہیں ٗاگر میں حکومت اچھی چلا سکتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں کرکٹ بھی اچھی کھیل سکتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ سب پوچھتے ہیں کہ مشرف کو کیا کہا، میں مشرف کی موت نہیں چاہتا، اس کی زندگی چاہتا ہوں،

یہ دبئی میں بیٹھے رو رہے ہیں، یہ حال ہے ان کا۔سابق صدر نے کہا کہ میں مشرف کی موت نہیں، زندگی چاہتا ہوں، تاکہ وہ اپنی زندگی میں دیکھے کہ جسے وہ روکنا چاہ رہا تھا وہ لہر آج بھی جاری ہے۔ آصف علی زر داری نے کہا کہ عوام کو پینے کا پانی فراہم کرناہماری اولین ترجیح ہے، ہمیں اپنے مستقبل کے لئے آج کام کرنا ہے ٗ پانی کے حصول کیلئے نئے طریقے لانے پڑیں گے، پورے سندھ میں پانی کی بڑی کمی ہے ، سندھو دریا کو ہم نے سنبھالنا ہے ٗوزیراعلیٰ کو کہا ہے کہ

عوام کو مفت پانی فراہم کریں۔سابق صدر نے کہا کہ اگر ہم نے زراعت کو نہیں سنبھالا تو مسائل بڑھ جائیں گے ۔آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ کوشش کررہے ہیں بی بی کارڈ کو بند کریں، ہم بی بی کارڈ بند نہیں ہونے دیں گے، نہ بند کرنے دیں گے، عوام کے مسائل عوامی پارٹی سمجھ سکتی ہے، کٹھ پتلی نہیں۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کافی مذاق ہوچکاہے، اب مذاق چھوڑ دیں، ان سے کوئی کام نہیں ہوتا سوائے انڈے اور مرغی کے، اگر آپ کا بزنس مین خوش نہیں ہے تو کیا سمجھتے ہیں باہر سے کوئی آکر پیسہ لگائے گا؟ باہر کا بزنس مین ایک ڈالر لگاتا ہے، 10 ڈالر لے جاتا ہے۔سابق صدر نے کہا کہ مرغی اور انڈے کے علاوہ ان کو کوئی کام نہیں آتا، مقامی سرمایہ کاروں کو مواقع فراہم کرنے چاہئیں، کٹھ پتلی حکمران عوام کے مسائل نہیں سمجھ سکتے، کام آسان نہیں ہے لیکن اتنا زیادہ مشکل بھی نہیں ہے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…