اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) خاتون کو دھمکیاں دینے اور تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے پر ایک نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ خاتون کی درخواست پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، خاتون نے درخواست میں کہا ہے کہ ملزم سے میری جان کو شدید خطرہ ہے، یونیورسٹی بھی نہیں جا سکتی ہوں، ملزم واصف عباسی کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے،
پولیس کی جانب سے ملزم واصف عباسی کی گرفتاری کے لیے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں، تشدد کی ویڈیو وزیر داخلہ اور پولیس حکام تک پہنچی جس کے بعد کارروائی کا آغاز کر دیا گیا، اس ویڈیو میں ملزم خاتون پر اسلحہ تان کر تشدد اور گالیاں دے رہا ہے، اس خاتون کا کہنا ہے کہ یہ شخص پہلے بھی دھمکیاں دیتا رہا ہے، اب بھی اس شخص نے کہا کہ بیٹھ جاؤ اور معافی مانگو، رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں واصف عباسی نے پسٹل اٹھا رکھا تھا اور اس کے ساتھ تین اور لڑکے بھی تھے، یہ لوگ مل کر مختلف کالجوں میں جاتے ہیں اور منشیات بھی فروخت کرتے ہیں، یہ لوگ اغوا میں بھی ملوث ہیں، ان لوگوں نے چند روز پہلے ایک وکیل کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ویڈیو میں یہ خاتون اس شخص سے ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگ رہی ہے جبکہ یہ شخص اسے نازیبا گالی دیتے ہوئے پستول اس خاتون کو مارتا بھی ہے، واضح رہے کہ اس ویڈیو میں موجود نوجوانوں کا تعلق ٹائیگر سٹوڈنٹس فیڈریشن نامی آرگنائزیشن سے ہے جو کہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان لڑکوں کے نام واصف عباسی، نصیر عرف ہنی کلر، وقاص عرف قصی ٹائیگر، ابو بکر عرف تین سو دوہیں۔ یہ نوجوان راولپنڈی اسلام آباد میں سرگرم ہیں اور یہ ٹائیگر سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نام پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، حال ہی میں ان نوجوانوں میں سے ابو بکر اور وقاص عزیز پروکلا پر حملے کا مقدمہ بھی درج ہے جس کی ایف آئی آر نمبر 318/18بتائی جارہی ہے۔
ان کے حملے میں وکلا شدید زخمی ہو گئے تھے۔ تاحال مقدمہ کے اندراج کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا ئی جا سکی۔ ان کے حملے میں وکلا شدید زخمی ہو گئے تھے۔ تاحال مقدمہ کے اندراج کے باوجود ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا ئی جا سکی۔ویڈیو میں خاتون پر تشدد کرنیوالے لڑکے کا نام واصف عباسی ہے جو کہ 6thروڈ راولپنڈی کا رہائشی ہے جو کہ عمیر پلازے میں ایک موبائل شاپ بھی چلاتا ہے۔