پشاور(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ جب تک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں ہوگی روزگارکے مواقع پیدا نہیں ہونگے،ملک میں معاشی ترقی اورروزگارکیلئے سرمایہ کاری کے مواقعوں کوبڑھاناہوگا،ایگزون جیسے بڑی بڑی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آرہی ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے خیبرپختونخواحکومت کی 100روزہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرگورنرشاہ فرمان،وزیراعلیٰ محمودخان ،
صوبائی وزراء اوردیگرحکام موجود تھے۔عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان اوروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی کارکردگی کولائق تحسین قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں نے اپنے اپنے صوبوں میں عوامی فلاح وبہبودکی بہتری کیلئے گراں قدراقدامات اٹھائے ہیں،محمودخان اورعثمان بزدارپرمکمل اعتمادہے کیونکہ یہ دونوں کسی کے دباؤمیں نہیں آتے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ محمودخان کوخیبرپختونخوا میں بے سہارا اورغریب افراد کیلئے شیلٹرہوم بنانے پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں، غریبوں کیلئے شیلٹرہومزمنصوبے کاقیام انتہائی اچھااقدام ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2018ء کے عام انتخابات کے بعد آج پہلی دفعہ پشاورمیں بطوروزیراعظم خطاب کررہاہوں ،خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کوکارکردگی کی بنیادپرعوام نے دوبارہ مینڈیٹ دیا،خیبر پختوانخوا کے لوگ سیاسی شعور رکھتے ہیں،دوبارہ مینڈیٹ پر خیبرپختونخوا کے عوام کامشکورہوں ،ہم نے مینڈیٹ کو لینے کیلئے کوئی روایتی حربہ استعمال نہیں کیا، صوبے کے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی آئی اس لئے دوسرا مینڈیٹ ملا، اگر کوئی بھی حلقہ کھلوانا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں،پی ٹی آئی حکومت کومعاشی خسارہ ورثے میں ملاہے تاہم حکومت معاشی صورتحال کوبہترکرنے کیلئے تمام تراقدامات اٹھارہی ہے،بہت جلدمعاشی صورتحال بہترہوجائیگی عوام کوتھوڑاصبرکرناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری اولین ترجیح عوام کا معیارزندگی بلندکرناہے اس کیلئے ہم اقدامات اٹھارہے ہیں ،ملک میں ایک تعلیمی نصاب بنانے پرکام ہورہاہے
تاکہ امیراورغریب میں فرق ختم ہوسکے اوروہ ایک ہی نصاب پڑھ کرفارغ التحصیل ہوکرملک کی خدمت کرسکیں،ریاست مدینہ کامطلب ہے سنت کے راستے پرچلنا، ہماری بھی ساری پالیسی یہ ہونی چاہیے کہ غریب طبقے کو کیسے اوپر لانا ہے، پیسے نہیں بھی ہیں تو ہم نے کمزور طبقے کی مدد کرنی ہے،،انشاء اللہ ملک بہت جلدترقی کے منازل طے کریگااورملکی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا،ہم سارے ملک کے بچوں کیلئے ایک نصاب کیلئے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ
اب ہمیں فاروڈ بلاک کا بھی مسئلہ نہیں، جو وزیر کام نہیں کرے گا اور آفس نہیں جائے گا اس سے وزارت لے لی جائے گی، جو بیوروکریٹ کام نہیں کر رہا اسے نکال دیں گے۔وزیراعظم عمران خان نے پاک امریکا تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے طالبان سے مذاکرات کیلئے ہم سے تعاون مانگا، ماضی میں ہمیں ڈومور کہنے والا امریکا اب طالبان سے بات چیت کروانے کا کہہ رہا ہے اور مدد مانگ رہا ہے،افغانستان میں امن ہوگا توپشاورتجارتی اورسیاحتی مرکزبنے گا،
قلعہ بالاحصارکوسیاحتی مرکزبنائیں گے جبکہ فرنٹیئرکوردوسری جگہ پرزمین دینگے ،پشاورکوترقی یافتہ اورپھولوں کاشہربنانے کیلئے تمام تراقدامات اٹھائیں گے ۔اس موقع پر عمران خان نے شہبازشریف اور نوازشریف کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعظم کا جہاز استعمال کرتے تھے اور انہوں نے انٹرٹینمنٹ کی مد میں 35 کروڑ روپے خرچ کیے، نوازشریف اور شہبازشریف کی کارکردگی صرف اشتہاروں میں تھی، وزیروں کو تاکید کرتا ہوں کہ
آپ کے پاس تین مہینے ہیں،عوام کی خدمت کیلئے وزراء محنت کریں۔ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں کا خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا، حکومت قبائلی علاقوں کی ترقی کے لئے روڈمیپ بنارہی ہے قبائلی علاقوں میں مقامی حکومتوں کا نظام لائینگے اور قبائلی عوام کو ہیلتھ کارڈدینگے ۔انہوں نے کہا کہ ایگزون 27 سال بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، ایگزون نے پاکستان میں سمندر میں ایک جگہ دیکھی ہے جہاں وہ ڈرلنگ کرے گی، ایگزون نے سمندر میں مخصوص جگہ پر گیس کی موجودگی کا امکان ظاہر کیا ہے جس سے 50 سال تک ملک کی ضروریات پوری ہوں گی۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہمنڈ اورباشا ڈیم کیلئے پیسے اکٹھے کررہے ہیں، مہمند ڈیم سے پشاور کیلئے پانی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے حل ہوجائے گا۔