جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

تشدد اور عقوبت خانے کے دعوے ،چیئر مین نیب جاوید اقبال نے میڈیا نمائندگان کو نیب لاہور کی حوالات کا دورہ کروادیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2018 |

لاہور ( این این آئی) قومی احتساب بیورو کی جانب سے نیب حوالات میں ملزمان کے ساتھ مبینہ تشد د، جارحانہ رویہ اور کیمروں کے حوالے سے الزامات پر بارہا اصولی موقف جاری کرنے کے بعد چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق میڈیا نمائندگان کا نیب لاہور کی حوالات کا مفصل دورہ کروایا گیا۔ میڈیا نمائندگان کا وفدمعروف کالم نگار، اینکرز اور رپورٹر حضرات پر مشتمل تھا۔ نیب حوالات کے دورے کے دوران نیب حکام کی جانب سے تمام قیدیوں کو فراہم کی جانے والی

سہولیات پر باقاعدہ بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے انکے سوالات پر تسلی بخش جواب دئیے گئے۔ نیب کے موقف کے مطابق ہر ملزم کو قانون کیمطابق جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد حوالات میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں انکی عزتِ نفس کا بھرپور خیال رکھتے ہوئے انہیں دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ نیب کسی دبا ؤاور پریشر کی پرواہ کئے بغیر قانون کیمطابق تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور نیب عدم تشدد کی پالیسی پر یقین رکھتا ہے۔نیب لاہور میں تمام ملزمان کو چوبیس گھنٹے مستند ڈاکٹر کی سہولت فراہم کی جاتی ہے اس کے علاوہ کھانے کے معیار اور ملزمان کو فراہم کی جانے والی دواں کے حوالے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جاتا نیب کے تمام سیلز میں باقاعدہ روشن دان موجود ہیں جو حوالات میں گھٹن کے حوالے سے کئے جانے والے بے بنیادپراپیگنڈہ کی نفی کرتے ہیں۔اس لئے تشدد اور عقوبت خانے کے دعوے جارحانہ اور منظم پراپیگنڈے کا حصہ ہیں جن کا مقصد نیب کی توجہ قانونی کارروائیوں سے ہٹانا ہے۔چیئر مین نیب کی ہدایات کے مطابق تمام ملزمان کو جیل مینول سے بڑھ کر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کا سیاست سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں اور اس قسم کے بے بنیاد الزامات کے ذریعے نیب کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…