لاہور(نیوزڈیسک)فواد چودھری کے ستارے گردش میں آگئے، وزیراعظم عمران خان برہم،گزشتہ روز کی طویل ترین میٹنگ میں کیا ہوا؟عارف نظامی کے انکشافات،تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار اورسینئر صحافی عارف نظامی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان فواد چودھری پر کافی برہم ہیں اور گزشتہ روز کی وفاقی کابینہ کی طویل ترین میٹنگ فواد چودھری کے لئے اچھی نہیں رہی ، وزیراعظم عمران خان وزیراطلاعات پر کافی برہم تھے ،دوسری جانب وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ
میری پہلے سو دن کی کارکردگی اچھی رہی ہے تاہم وزیراعظم عمران خان کسی کو بھی وزیر لگاسکتے ہیں، دریں اثناء4 وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ اوورسیز پاکستانی موبائل فون لا سکتے ہیں اضافی فون پر ٹیکس ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 2 ارب ڈالر کے موبائل درآمد کر رہے ہیں اس پر ٹیکس نہیں کریں گے تو کیسے چلے گا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 60 ڈالر سے کم قیمت کے فون پر ٹیکس نہ ہونے کے برابر ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ مہنگے فون پر 38 فیصد ٹیکس ہے ?ٹیکس کلچر آپنانا ہو گا۔ دریں اثناء صحافی مرتضیٰ سولنگی نے بھی اپنے آرٹیکل میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ وزیراعظم عمران خان کو فواد چودھری کی کارکردگی کے حوالے سے متعددشکایات ملیں جن کے متعلق بات کرتے ہوئے وہ بہت مشتعل ہو گئے۔ ان کے متعلق پہلی شکایت یہ تھی کہ ان کی وزارت حکومتی بیانیے کے جواب میں آنے والے اپوزیشن کے بیانیے کو منفی ثابت کرنے میں ناکام رہی اورذرائع کے مطابق اس پرپر عمران خان سب سے زیادہ غصے میں تھے۔ ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات کے متعلق دوسری بڑی شکایت یہ تھی کہ وہ باقی وزارتوں کی تین ماہ کی کارکردگی کو مثبت طریقے سے عوام کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہی جس پر فواد چودھری نے جواز یہ دیا کہ ’’میڈیا، خاص طورپر
الیکٹرانک میڈیاہماری حکومت کو سابق حکومتوں کی طرح پیش نہیں کر رہا جس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومت نے میڈیا کے اشتہارات میں بہت زیادہ کمی کر رکھی ہے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فواد چودھری کے اس جواب پر عمران مزید غصے میں آ گئے اور بری طر ح برس پڑے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ میٹنگ کے دوران فواد چودھری اور افتخار درانی دونوں یوسف بیگ مرزا کو گہری نظروں سے دیکھتے رہے وہ انہیں اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔