جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

جیٹ سٹریمز فضائی سفر کو کیسے متاثر کرسکتی ہیں؟

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا(نیوز ڈیسک ) گزشتہ دنوں برطانیہ کے ایک طیارے نے اپنا فضائی سفر ایک گھنٹہ قبل ہی مکمل کرلیا۔ طیارے نے یہ سفر745میل فی گھنٹہ یا پھر 1200کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے طے کیا جو کہ فضائی تاریخ کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ طیارے کی یہ رفتار آواز کی رفتار سے بھی کہیں زیادہ تھی عام طور پر آواز کی رفتار11کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس قدر تیز رفتار کے باوجود بھی طیارے نے ساو¿نڈ بیریئر نہیں توڑا جو کہ حیران کن امر تھا۔ اسی وجہ سے اس حقیقت کو کچھ افراد نے تسلیم کرنے سے بھی انکار کیا تاہم ماہرین نے اس کی وجہ جیٹ سٹریمز کو قرار دیا ہے۔ اس وقت فضا میں تقریباً ساڑھے تین سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کرتی ایک جیٹ سٹریم موجود تھی جس کی وجہ سے طیارے کو آگے بڑھنے کیلئے ایک قدرتی دھکا سا ملا اور یوں طیارہ اس قدر تیزی سے فاصلہ طے کرنے میں کامیاب ہوا۔
عام افراد کیلئے جیٹ سٹریم کا لفظ غیر مانوس سا ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا کے انتہائی تیز جھکڑ کو کہتے ہیں جو کہ انتہائی بلندی پر موجود ہوتا ہے۔ کائنات میں اس قسم کے جھکڑ صرف زمین ہی نہیں بلکہ کچھ دیگر سیاروں پر بھی شناخت کئے گئے ہیں جن میں جیوپیٹر اور سیٹرن شامل ہیں۔ ان جیٹ سٹریمز کی زمینی موسم کیلئے بے حد اہمیت ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا پر تیز دباو¿ ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے یہ موسمی تبدیلیوں کا باعث بھی ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ جیٹ سٹریمز سطح زمین سے سات میل کی بلندی پر موجود ہوتے ہیں اور زمینی ماحول کی مختلف پرتوں میں سے ایک ٹروپوسفیئر میں سفر کرناپسند کرتے ہیں۔ یہ جیٹ سٹریمز انتہائی طویل ہوتے ہیں جو مغرب سے مشرق کی جانب سفر کرتے ہیں تاہم ان کی چوڑائی ان کی لمبائی کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے۔ یہ اپنے سفر کے دوران بعض اوقات دریا سے پھوٹی چھوٹی نہروں کی طرح چھوٹی چھوٹی جیٹ سٹریمز میں بھی تبدیل ہوتے ہیں اور پھر آگے جاکے ایک بار پھر بڑی جیٹ سٹریم کا روپ دھار لیتے ہیں۔ جیٹ سٹریم کے عمومی طریقے کار کے علاوہ موسم، تیز اور کم دباو¿ کا نظام اور ہوا کا درجہ حرارت بھی جیٹ سٹریم کے راستوں کا تعین کرتی ہیں۔جیٹ سٹریمز کے نام سے دنیا دوسری جنگ عظیم میں پہلی بار واقف ہوئی تھی جب بمبار طیاروں نے میڈیٹیرینیئن سی کے اوپر جیٹ سٹریمز کی مدد سے اپنے طیاروں کی رفتار کو بارہا انتہائی تیز کیا۔ گزشتہ کئی برس کے دوران دنیا کے متعدد طیارے اسی جیٹ سٹریم کی وجہ سے گراو¿نڈ کرنا پڑے کیونکہ معلوم ہوا ہے کہ اگر طیارے جیٹ سٹریم کے اندر سفر کریں اور یہ جیٹ سٹریم آتش فشاں پہاڑوں کے علاقے میں ہو تو ایسے میں زمین کے اندر پیدا ہونے والا دباو¿ لاوے کی راکھ کو جیٹ سٹریم میں پہنچا دیتا ہے جس سے طیاروں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…