بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

جیٹ سٹریمز فضائی سفر کو کیسے متاثر کرسکتی ہیں؟

datetime 19  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا(نیوز ڈیسک ) گزشتہ دنوں برطانیہ کے ایک طیارے نے اپنا فضائی سفر ایک گھنٹہ قبل ہی مکمل کرلیا۔ طیارے نے یہ سفر745میل فی گھنٹہ یا پھر 1200کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے طے کیا جو کہ فضائی تاریخ کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ طیارے کی یہ رفتار آواز کی رفتار سے بھی کہیں زیادہ تھی عام طور پر آواز کی رفتار11کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس قدر تیز رفتار کے باوجود بھی طیارے نے ساو¿نڈ بیریئر نہیں توڑا جو کہ حیران کن امر تھا۔ اسی وجہ سے اس حقیقت کو کچھ افراد نے تسلیم کرنے سے بھی انکار کیا تاہم ماہرین نے اس کی وجہ جیٹ سٹریمز کو قرار دیا ہے۔ اس وقت فضا میں تقریباً ساڑھے تین سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت کرتی ایک جیٹ سٹریم موجود تھی جس کی وجہ سے طیارے کو آگے بڑھنے کیلئے ایک قدرتی دھکا سا ملا اور یوں طیارہ اس قدر تیزی سے فاصلہ طے کرنے میں کامیاب ہوا۔
عام افراد کیلئے جیٹ سٹریم کا لفظ غیر مانوس سا ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا کے انتہائی تیز جھکڑ کو کہتے ہیں جو کہ انتہائی بلندی پر موجود ہوتا ہے۔ کائنات میں اس قسم کے جھکڑ صرف زمین ہی نہیں بلکہ کچھ دیگر سیاروں پر بھی شناخت کئے گئے ہیں جن میں جیوپیٹر اور سیٹرن شامل ہیں۔ ان جیٹ سٹریمز کی زمینی موسم کیلئے بے حد اہمیت ہے کیونکہ یہ فضا میں موجود ہوا پر تیز دباو¿ ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے یہ موسمی تبدیلیوں کا باعث بھی ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ جیٹ سٹریمز سطح زمین سے سات میل کی بلندی پر موجود ہوتے ہیں اور زمینی ماحول کی مختلف پرتوں میں سے ایک ٹروپوسفیئر میں سفر کرناپسند کرتے ہیں۔ یہ جیٹ سٹریمز انتہائی طویل ہوتے ہیں جو مغرب سے مشرق کی جانب سفر کرتے ہیں تاہم ان کی چوڑائی ان کی لمبائی کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہے۔ یہ اپنے سفر کے دوران بعض اوقات دریا سے پھوٹی چھوٹی نہروں کی طرح چھوٹی چھوٹی جیٹ سٹریمز میں بھی تبدیل ہوتے ہیں اور پھر آگے جاکے ایک بار پھر بڑی جیٹ سٹریم کا روپ دھار لیتے ہیں۔ جیٹ سٹریم کے عمومی طریقے کار کے علاوہ موسم، تیز اور کم دباو¿ کا نظام اور ہوا کا درجہ حرارت بھی جیٹ سٹریم کے راستوں کا تعین کرتی ہیں۔جیٹ سٹریمز کے نام سے دنیا دوسری جنگ عظیم میں پہلی بار واقف ہوئی تھی جب بمبار طیاروں نے میڈیٹیرینیئن سی کے اوپر جیٹ سٹریمز کی مدد سے اپنے طیاروں کی رفتار کو بارہا انتہائی تیز کیا۔ گزشتہ کئی برس کے دوران دنیا کے متعدد طیارے اسی جیٹ سٹریم کی وجہ سے گراو¿نڈ کرنا پڑے کیونکہ معلوم ہوا ہے کہ اگر طیارے جیٹ سٹریم کے اندر سفر کریں اور یہ جیٹ سٹریم آتش فشاں پہاڑوں کے علاقے میں ہو تو ایسے میں زمین کے اندر پیدا ہونے والا دباو¿ لاوے کی راکھ کو جیٹ سٹریم میں پہنچا دیتا ہے جس سے طیاروں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…