کراچی(آئی این پی)پی ایس ایل کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے کہا ہے کہ کوئٹہ کی شکست پر ویوین رچرڈز ڈیڑھ گھنٹے تک روتے رہے، پاکستان میں کھیلنے کیلئے غیرملکی کرکٹرز کو مجبور نہیں کر سکتے، فی الحال ہم شین واٹسن کو پاکستان آنے پر قائل کر رہے ہیں، سرفراز احمد نے پیسے کوترجیح نہ دیتے ہوئے ایک فرنچائز کی جانب سے کی جانے والی بھاری پیشکش ٹھکرا دی۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے سے انکار کرنے والے غیر ملکی کرکٹرز کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے کی پالیسی پر فوری طور پر عمل نہیں کیا جا سکتا۔ڈی ویلیئرز، شین واٹسن سمیت 20یا 22اسٹار کرکٹرز کے ساتھ کنٹریکٹ نہ ہوں تو پی ایس ایل کی چمک دمک ماند پڑ جائے گی، ہماری اپنی ٹیم اگر اسٹار کرکٹرز کے بغیر کھیلے اور پلے آف مرحلے تک ہی رسائی نہ پا سکے تو کراچی اورلاہور میں میچز کھیلنے کی تو نوبت ہی نہیں آئے گی، ابھی تھوڑا انتظار کرنا ہو گا، ملکی حالات بہتراور لیگ مزید مستحکم ہوجائے تو غیر ملکی کھلاڑیوں کو آمادہ کیا جاسکتا ہے، فی الحال ہم شین واٹسن کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں بھی آکر کھیلیں۔ایک سوال پر ندیم عمر نے کہا کہ سرفراز احمد نے پیسے کوترجیح نہ دیتے ہوئے ایک فرنچائز کی جانب سے کی جانے والی بھاری پیشکش ٹھکرا دی، بڑے پن کا مظاہرہ کرنے پر میں نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا، سرفراز کی قیادت میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2بار فائنل کھیلا، تیسرے میں بھی بھرپور فائٹ کی، اس بار ٹائٹل جیتنے کی کوشش کریں گے۔ندیم عمر نے کہا کہ غیر ملکی کرکٹرز کے پاکستان آنے سے انکار کی وجہ سے کمبی نیشن متاثر ہوتا اور ہماری قوت کم پڑ جاتی ہے، اسی لیے اب مقامی کھلاڑیوں پر زیادہ انحصار کا فیصلہ کیا ہے، عمراکمل نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کیا، وہ پاکستان کیلیے بھی کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انھیں موقع دیا ہے کہ اپنے اور ٹیم کیلیے پرفارم کرتے ہوئے خود کو دوبارہ گرین شرٹ پہننے کا اہل ثابت کریں،اسی طرح کا موقع احمد شہزاد کو بھی دیا تھا، انہوں نے کارکردگی بھی دکھائی۔دونوں کرکٹرز کے ماضی میں تنازعات کے باوجود سلیکشن کے سوال پر ندیم عمر نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکو ویوین رچرڈز، معین خان اور اعظم خان جیسے مینٹور اور کوچز کی خدمات حاصل ہیں یہ لوگ پلیئرز کو بنانا اور ان کی صلاحیتیں نکھارنا جانتے ہیں۔ ندیم عمر نے بتایا کہ پی ایس ایل تھری کے ایک میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست پر ویوین رچرڈز ڈیڑھ گھنٹے تک روتے رہے.لاہور میں کھیلے جانے والے میچ میں ناکامی کے بعد ویوین رچرڈز ڈیڑھ گھنٹہ تک روتے رہے۔