لاہور(آئی این پی) آئی سی سی امپائر احسن رضا کا کہنا ہے کہ باہر بیٹھ کر امپائرز کے فیصلوں پر انگلی اٹھانا بہت آسان ہے لیکن میچ کے پریشر کا اندازہ صرف میدان میں کھڑے امپائر کو ہی ہوسکتا ہے۔پاکستانی امپائر احسن رضا کا کہنا ہے کہ ہرامپائر کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کا فیصلہ درست اور ریویو میں واپس نہ ہو۔ باہر بیٹھ کر امپائرز کے فیصلوں پر انگلی اٹھانا بہت آسان ہے۔
اندر میچ کے پریشر کا اندازہ صرف میدان میں کھڑے امپائر کو ہی ہوسکتا ہے، تماشائیوں کے شور میں چند سکینڈز میں فیصلہ کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔ وہ علیم ڈار کی طرح نام کمانے کے خواہشمند ہیں، انہوں نے اپنے امپائرنگ کیریئر کا آغاز علیم ڈار کے ساتھ کیا تھا، وہ ہم سب کے لیے رول ماڈل ہیں۔ ان جیسا بننا تو ناممکن ہے تاہم کوشش ہوگی کہ جتنا اس شعبے میں پاکستان کا نام بلند کرسکوں۔ انہوں نے اس خواہش کابھی اظہار کیا کہ وہ آئی سی سی ایمرجنگ ایلیٹ پینل میں جگہ پاسکیں۔لاہور سے تعلق رکھنے والے احسن رضا 2009 میں سری لنکن ٹیم بس پر حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔ ان دنوں ویسٹ انڈیز اینٹگا میں آئی سی سی ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ذمہ داریاں نبھانے کے لیے موجود ہیں، وہ واحد امپائر ہیں جو اس ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔احسن رضا کے مطابق یہ ان کا مجموعی طورپر تمام ایونٹس کو ملاکر آئی سی سی کا گیارہواں ورلڈ کپ ہے تاہم وہ پہلی بار ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں میچز سپروائز کریں گے۔ تین میچز میں آن فیلڈ، دو میں ٹی وی امپائر اور ایک میں ریزور امپائر کے طورپر ان کا تقرر ہوا ہے۔