واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی (سی بی پی) نے بتایا ہے کہ بھارتیوں کا شمار امریکہ میں غیر قانونی داخلے کی پاداش میں حراست میں لیے جانے والی چند بڑی قوموں میں ہونے لگا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ کی سرحدوں کے نگران ادارے نے کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخلے پر رفتار کیے جانے والے بھارتی شہریوں کی
تعداد میں رواں سال تین گنا اضافہ ہوا ہے۔کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (سی بی پی) کے مطابق بھارتیوں کا شمار امریکہ میں غیر قانونی داخلے کی پاداش میں حراست میں لیے جانے والی چند بڑی قوموں میں ہونے لگا ہے۔سی بی پی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بھارتیوں کی بڑی تعداد میکسیکو کے راستے امریکہ میں داخل ہو رہی ہے جو انسانی اسمگلروں کو سرحد پار کرنے کے لیے 25 سے 50 ہزار ڈالر فی کس تک ادا کرتے ہیں۔ترجمان سیلواڈور زمورا کے مطابق سرحد پار کرنے والے غیر قانونی تارکینِ وطن بھارتی باشندوں کی اکثریت اپنے آبائی ملک میں ناروا سلوک روا رکھے جانے کا دعویٰ کرکے امریکہ میں سیاسی پناہ کے حصول کی خواہش مند ہوتی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ ان میں سے بہت کم لوگوں کے دعوے درست ہوتے ہیں جب کہ اکثریت معاشی بنیادوں پر ہجرت کرنے والوں کی ہوتی ہے جو جھوٹے دعوے کرکے پناہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ سی بی پی کے اندازے کے مطابق 30 ستمبر کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے بھارتی شہریوں کی تعداد نو ہزار کے لگ بھگ رہی ہوگی۔امریکی حکام کا کہنا تھا کہ رواں سال امریکہ میں غیر قانونی داخلے پر گرفتار کیے جانے والے بھارتی شہریوں میں سے لگ بھگ چار ہزار میکسیکو کے سرحدی شہر میکسیکالی کے نزدیک واقع تین کلومیٹر کی سرحدی پٹی پر لگی باڑ عبور کرکے امریکہ میں داخل ہوئے۔