اب رشتے ویب سائٹ سے تلاش کریں

12  مئی‬‮  2015

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )آن لائن رشتوں کی تلاش کیلئے موجود پلیٹ فارمز کے ذریعے رشتے ڈھونڈنا اگرچہ زیادہ مشکل نہیں تاہم یہاں دستیاب رشتوں کے حوالے سے موجود خدشات کی وجہ سے اکثریت ان کا رخ کرنے سے گھبراتی ہے۔ یہ صورتحال صرف پاکستان کی ہی نہیں بلکہ بھارت کی بھی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے بھارتی عوام سے اس سلسلے میں ایک دلچسپ سروے کیا ہے جس میں انہوں نے عوام سے مشورہ مانگا ہے کہ ان کے مطابق ان ویب سائٹس سے مفید رشتہ ڈھونڈنے کی کیا صورت ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت ایک اندازے کے مطابق بھارت بھر میں رشتے کروانے کے لئے خدمات مہیا کرنے والی ویب سائٹس کی تعداد1500سے زائد ہے۔ فالز چرچ کی رہائشی کدھامبری سریدھار کا کہنا ہے تامل افراد کی شادی کیلئے بنائی گئی ویب سائٹ پر ان کی ملاقات جتنے بھی مردوں سے ہوئی، وہ تمام کے تمام شادی کیلئے تیار نہ تھے بلکہ والدین کے دباو¿ میں اس ویب سائٹ کے ذریعے لڑکی کی تلاش میں تھے۔ سریدھار کا کہنا ہے کہ بھارتی معاشرے میں رہتے ہوئے ان ویب سائٹ کے ذریعے لڑکا تلاش کرنا بے حد مشکل ہے اور آخر کار انہوں نے ٹنڈر کے ذریعے اپنا جیون ساتھی تلاش کیا۔ نئی دہلی کی 25سالہ مسکان یادیو کا کہنا ہے کہ آن لائن ملنے والے مردوں کی نیت شادی کی نہیں ہوتی ہے ، وہ صرف لڑکیوں سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ مسکان نے شادی ڈاٹ کام پر اپنی رجسٹریشن کروائی تھی اور وہ ایسے لڑکے کی تلاش میں تھیں جو ان کے بڑوں کی عزت کرے اور ان سے جہیز نہ مانگے۔ مسکان کا اس ویب سائٹ پر تجربہ بہت اچھا رہا۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے اس ویب سائٹ پر ایک لڑکے کے والدین سے بات کی اور پھر لڑکے سے ایک ماہ چیٹنگ کے بعد پہلی ملاقات کی۔گوا کی 28سالہ سدھا بھی شادی ڈاٹ کام استعمال کرتی رہی ہیں۔

مزید پڑھیے:فیس بک کا گوگل کےخلاف جنگ کا اعلان ؟

ان کا کہنا ہے کہ اس ویب سائٹ پر ہر ایک کو گھر کا پتہ فون نمبر نہیں دینا چاہئے۔ سدھا کہتی ہیں کہ انہیں اس ویب سائٹ پر جو افراد ملے، ان سے اصل زندگی میں مل کے مایوسی ہوئی۔ وہ کہتی ہیں کہ اس ویب سائٹ کے ذریعے کسی لڑکے یا لڑکی کی تازہ ترین ایسی تصاویر طلب کریں جس میں انہوں نے سن گلاسز یا ٹوپی نہ لگا رکھی ہو۔مانسا کونا کو شادی ڈاٹ کام سے ایک ایسے شخص کی تلاش تھی جو کہ حقوق نسواں کا علمبردار ہو۔ مانسا کو نہ بچے چاہیئ ں اور نہ مذہبی شخص۔ مانسا کہتی ہیں کہ اپنے والدین کو خود پر یہ دباو¿ مت ڈالنے دیں کہ آپ ان ویب سائٹس پر اپنی رجسٹریشن کروائیں۔ کونا کہتی ہیں کہ ان سے ایک شخص نے پہلی ملاقات میں یہ سوال کیا کہ وہ کتنے بچے چاہیں گی۔ کونا کو بھی امید ہے کہ وہ ٹنڈر کے ذریعے درست جیون ساتھی چن سکیں گی۔اگر آپ کو لڑکی تلاش ہے تو اس کیلئے شادی ڈاٹ کام پر رجسٹرڈ پرتھاب ڈیسائی کا مشورہ ہے کہ یہاں پروفائل بناتے ہوئے لڑکی میں مطلوبہ خصوصیات کا خانہ سوچ سمجھ کے اور واضح الفاظ میں پر کرنا چاہئے کیونکہ اسی کی روشنی میں کوئی لڑکی آپ کا انتخاب یا آپ کو مسترد کرے گی۔نئی دہلی کے جیمز گورنگ کہتے ہیں کہ انہیں ایک ایسی عورت کی تلاش ہے جو کہ پیشہ ورانہ ملازمت کرتی ہو، باہر نوکری کا تجربہ رکھتی ہو، اسے کھانا پکانا، ڈرائیونگ اور تیراکی آتی ہو اور وہ خراٹے بھی نہ لے۔ جیمز کے مطابق بھارتی عورتوں کے پاس مندرجہ بالا خوبیاں تو نہیں ہوتیں البتہ وہ خراٹے ضرور لیتی ہیں۔ جیمز کہتے ہیں کہ اپنے ماضی کے تعلقات کو بیان کرنے کی غلطی ہرگز مت کریں۔ بھارتی لڑکیوں کو رام اور لڑکوں کو سیتا چاہئے۔بنگلور کے کارتھک نے متعدد ویب سائٹس پر اپنی رجسٹریشن کروائی۔ کارتھک کا کہنا ہے کہ یہ پروفائل ہنسی مزاق میں نہ بنائیں اور خوب سوچ سمجھ کے خود فیصلہ کریں، اپنے دوست اور والدین کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار مت دیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…