تربیلا غازی(این این آئی) غلط منصوبہ بندی، غفلت یا جلدی بازی۔ تربیلا ڈیم کا چوتھا توسیعی منصوبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا۔ ہزاروں ٹن مٹی جانے سے منصوبہ کے تین پیداواری یونٹ کے گیٹ مٹی میں ڈوب گئے۔ یونٹ نمبر 17 اور یونٹ نمبر 16کی پیداوار بدستور بند،9 سو چالیس میگاواٹ بجلی کی پیدوار میں خسارہ، منصوبہ اس سال بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع نہیں کر سکے گا۔
منصوبہ کی بندش سے اربوں کا نقصان ، قومی نقصان کا ذمہ دار کون ، وفاقی حکومت سے تحقیقات مطالبہ، ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ تربیلا ڈیم کے چوتھے توسیعی منصوبہ کے یونٹ نمبر 16و یونٹ نمبر 17کے گیٹ ہزاروں ٹن مٹی جمع ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں ۔ جس سے سنگین صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔یونٹ نمبر سولہ اوریونٹ سترہ نے پیداوار بند کر دی ہے ۔سرنگ نمبر چار سے ہزاروں ٹن مٹی آنے سے تینوں پیداواری یونٹ کے گیٹ بدستور مٹی سے ڈب ہوئے ہیں۔مٹی کو نکلنے کے لئے ابھی تک کوئی موثر طریقہ استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ مٹی کو ہٹانے کے لئے کی جانے والی تمام تر کوشش ناکام ہو گئی ہے ۔تربیلا ڈیم کے ذرائع نے بتایا کہ یونٹ نمبر سولہ اور یونٹ نمبر 17 کی بندش کی وجہ سے روزانہ نو سو 40 میگاواٹ بجلی کا خسارہ ہو رہا ہے۔ جس سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔پیداواری یونٹ کے مٹی سے گیٹ دب جانے سے منصوبہ اس سال بھی بجلی کی پیداوار حاصل نہیں کی جا سکے گی۔غلط منصوبہ بندی ، غفلت یا جلدی بازی منصوبہ کی تباہی کا باعث بن گئیں۔ اربوں روپے کے قومی منصوبہ کی بندش کا ذمہ دار کون واپڈا، تعمیراتی کمپنیاں یا کنسلسنٹ پی ٹی آئی کی وفاقی حکوت کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنا ہو گی۔ اس قومی منصوبہ کی بندش کا نوٹس لے کر کارروائی کی جائے۔