پاکپتن(سی پی پی )سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف اپنی گڈ گورننس کے دعوؤں کے باوجود پنجاب میں صحت کو شعبے کو بہتر بنانے سے قاصر رہے۔یہی وجہ ہے کہ عوام کو آج بھی سرکاری اسپتالوں کے پست معیار کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اسی باعث بسا اوقات ایسے واقعات بھی سامنے آتے ہیں جو انسانیت کو شرما دیتے ہیں۔ایسا ہی ایک واقعہ پنجاب کے شہر پاکپتن میں پیش آیا جہاں ایک لڑکی کو دل کی تکلیف کی شکایت کے بعد اسپتال لایا گیا۔سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے پرچی مانگی ،بچی کا والد پرچی
بنوانے آیا تو اسپتال کے عملے نے شناختی کارڈ مانگ لیا۔اس دوران لڑکی بدستور اسپتال کے باہر وہیل چئیر پر بیٹھی رہی۔اسپتال کے عملے نے لڑکی کے باپ کا شناختی کارڈ مانگا تو لڑکی کا بھائی گھر سے شناختی کارڈ لینے گیا تو لڑکی موقع پر دم توڑ گئی۔اسپتال کے ذمہ داران نے غفلت کی انتہا کردی۔لڑکی کو اسٹریچر بھی مہیا نہ کی گئی اور لڑکی کی لاش وہیل چئیر پر پڑی رہی۔بوڑھا باپ ،جوان بیٹی کی لاش کے پاس کھڑا دہائی دیتا رہا۔دوسری جانب سرکاری اسپتال کی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔