اسلام آباد(این این آئی)پیپلز پارٹی نے اپنے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کے نام پر مسلم لیگ (ن) کا اعتراض مسترد کردیا جس کے بعد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کے معاملے پر اپوزیشن تقسیم ہوگئی ۔ میڈیا رپور ٹ کے مطابق پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کو ہی صدارتی امیدوار بنانے کی خواہاں ہے جس کیلئے اِس نے متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمان سے بھی مدد مانگ لی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ ماضی گزر گیا اور اب ہمیں آگے کی طرف دیکھنا چاہیے۔
امید ہے کہ (ن) لیگ ہماری بات سمجھ کر مثبت فیصلہ کرے گی۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں بہت سے معاملہ فہم لوگ بات سمجھتے ہیں، شہباز شریف سمجھدار سیاستدان ہیں، ان پر اب بڑی ذمہ داری ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو تلخیاں ختم کر کے آگے بڑھنا ہوگا۔خورشید شاہ نے کہاکہ ہمارا امیدوار پیپلز پارٹی کا نہیں پورے پاکستان کا امیدوار ہے، اعتزاز احسن کو دنیا ذاتی طور پر جانتی ہے اور ان کی تاریخ ہے، ہم سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ مل کر سیاست کریں جس پر ماضی کا کوئی سایہ نہ پڑے۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپوزیشن جماعتیں متفق ہوں دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ صدارتی انتخاب کے لیے نمبرز پورے ہیں اور پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار عارف علوی ہی صدر مملکت ہوں گے۔یاد رہے کہ 4 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ایوانِ صدر کے نئے مکین کا چناؤ عمل میں لایا جائیگا جس کیلئے تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی امیدوار ہیں تاہم اپوزیشن اتحاد ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا۔مبصرین کے مطابق تحریک انصاف کو 346 اور اپوزیشن کو متحد ہونے کی صورت میں 320 ووٹ مل سکتے ہیں جبکہ 23 آزاد ووٹر بھی ہیں جن کا وزن حکومتی پلڑے میں جاسکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے آزاد ارکان سے رابطوں کے لیے 2 رکنی کمیٹی قائم کردی۔
وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینیٹر فدا محمد خان پر مشتمل کمیٹی کو آزاد ارکان سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی کمیٹی جلد خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا دورہ کریں گے جبکہ کمیٹی کے رابطوں کے بعد کئی آزاد ارکان سینیٹ سے معاملات بھی طے پا گئے ہیں۔