کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ الیکشن 2018میںصرف کراچی ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان میں دھاندلی ہوئی ہے، 10،10پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ ایک ہی رائٹنگ میں درج ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟،ایک خصوصی انٹرویومیں ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ایم کیو ایم کی نشستیں کم کرانے کے لیے سازش کی گئی، صرف کراچی
نہیں پورے پاکستان میں الیکشن میں دھاندلی ہوئی، لیکن پروپیگنڈے کے باوجود ایم کیو ایم نے نشستیں حاصل کیں۔انھوں نے تسلیم کیا کہ ایم کیو ایم خود بھی اندر سے مسائل کا شکار رہی ہے، 2018 کے الیکشن میں ایم کیو ایم میں پرانا نظم وضبط نہیں تھا، بانی ایم کیو ایم کے بغیر الیکشن لڑنے کا سیاسی طور پر نقصان ہوا، پی ایس پی کی وجہ سے بھی ہمارا ووٹ خراب ہوا، اسے ایک پلان کا حصہ سمجھا جا سکتا ہے، پی ایس پی کو لاکر ووٹر کو مایوس کیا گیا کہ وہ کسی اور کو ووٹ دے۔انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں مردم شماری، حلقہ بندیوں اور بلدیاتی اختیارات سے محروم کیا گیا، پریذائیڈنگ افسران جس دن بولیں گے سب سامنے آ جائے گا، ہمیں پریذائیڈنگ افسروں نے بہت سی باتیں بتائی ہیں، پولنگ اسٹیشنز پر شام 7 بجے کے بعد کیمرے بند ہونے کی تحقیقات ہونی چاہیے۔انھوں نے کہا الیکشن نتائج میں تاخیر کے دوران انجینئرنگ کی گئی، الیکشن کے نتائج سے متعلق فارم 45 کہیں بھی فراہم نہیں کیا گیا، ہم بیلٹ پیپرز کا آڈٹ کرانے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، الیکشن نتائج میں تاخیر کے معاملے پر بھی کمیشن بنا کر تحقیقات کی جانی چاہیئں، جہاں سے ایم کیو ایم جیتی وہاں سے پولنگ ایجنٹس کو نہیں نکالاگیا، 10،10 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ ایک ہی رائٹنگ میں درج ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟۔فاروق ستار نے کہا کہ وفاق میں ہم پی ٹی آئی کے اتحادی ہیں، عمران خان نے کہاہے کہ حلقے کھولنے کو تیار ہیں تو کمیشن بنا دیا جائے، 2013 الیکشن میں صرف 4 حلقے کھلوانے کے لیے کمیشن بنا، اکثریتی جماعت کو ایم کیو ایم پورا موقع دیتی ہے، وفاق میں ابھی تک اپوزیشن صحیح معنوں میں متحد نظر نہیں آتی، نواز شریف اور مریم نواز کے آنے سے ن لیگ کا گرتا مینڈیٹ تھوڑا اٹھا تھا۔