ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

عمران خان کا کزن امریکہ سے آکر گڑ بڑ کر کے چلا جاتا تھا شوکت خانم ہسپتال اچھا چل سکتا ہے تو خیبرپختونخواہ کے سرکاری ہسپتال کیوں نہیں؟ چیف جسٹس نے خٹک دورِ حکومت میںصحت سہولیات کی قلعی کھول کر رکھ دی

datetime 17  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)شوکت خانم ہسپتال اچھا چل سکتا ہے تو صوبے کے دیگر سرکاری ہسپتال کیوں نہیں، عمران خان کے کزن نوشیروان برکی صوبے کے اسپتالوں کا نظام چلا رہے تھے،وہ سارا وقت امریکا میں رہتے رہے جو کچھ وقت کیلئے پاکستان آتے اورگڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے تھے، خیبرپختونخواہ کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں اور ناقص انتظامات سے

متعلق گزشتہ روز ہونیوالی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کے ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے خیبرپختونخواہ کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں اور ناقص انتظامات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر شوکت خانم ہسپتال اچھا چل سکتا ہے تو صوبے کے دیگر سر کاری ہسپتال کیوں نہیں چل سکتے ہیں؟ عمران خان کے کزن نوشیروان برکی صوبے کے اسپتالوں کا نظام چلا رہے تھے،وہ سارا وقت امریکا میں رہتے رہے جو کچھ وقت کیلئے پاکستان آتے اورگڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے تھے۔ جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ اصل ایشواسپتالوں کا فعال ہونا تھا، چیف جسٹس اور دیگر ججوں نے خوداسپتالوں کا رستہ لیا، خیبر پختونخواہ کے اسپتالوں کا برا حال تھا،سی ٹی سکین اور ایم آر آئی سمیت کوئی مشین فعال نہیں تھی، کے پی حکومت کہتی ہے کہ صوبے کے سرکاری اسپتالوں کیلئے بورڈز بنا دیے ہیں چیف جسٹس نے کہاکہ ایوب میڈیکل کمپلیکس کے آپریشن تھیٹر میں چائے بن رہی تھی، دوران سماعت ایوب میڈیکل کمپلیکس کے سربراہ نے کہاکہ بورڈز نے ہسپتالوں کی حالت

کافی بہتر کی ہے، سرکاری ہسپتالوں کی حالت میں مزیدبہتری لارہے ہیں، جس پر فاضل چیف جسٹس نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جن اسپتالوں میں آپ رہے وہاں کا دورہ کرتے ہیں،اپنی کارگردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں ،پانچ سال حکومت رہی ہے آپ کیا کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کی حالت میں بہتری آنی چاہیے، صحت ہماری اولین ترجیح ہے ہسپتالوں کو جو ضروریات ہیں ان سے آگاہ کریں۔عدالت عظمیٰ نے صوبہ کے ہسپتالوں کو دستیاب سہولیات اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی کاکردگی سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…