پشاور(این این آئی)خیبرپختونخواکے نومنتخب وزیراعلیٰ محمودخان نے کہاہے کہ صوبے میں بہترطرزحکمرانی کے ساتھ میرٹ اورشفافیت کو ہرصورت لاگوکیاجائیگا، انتخابات کے دوران جو وعدے کئے تھے اسے ہرحال میں پورے کئے جائینگے تعلیم وصحت اور سماجی شعبوں کی ترقی انکی ترجیحات میں شامل ہیں۔ اپنے انتخاب کے بعد نومنتخب وزیراعلیٰ نے صوبائی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریرکرتے ہوئے انہوں نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ
شفاف طریقے سے انتخابی عمل کے دوران عوام کا اعتماد بحال ہوا ہے انہوں نے کہاکہ عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائی جائے گی تحریک انصاف نے صوبے میں دوسری بار کامیابی حاصل کی ہے لیکن پانچ سال قبل پیشگوئی کررہاہوں تیسری مرتبہ بھی تحریک انصاف ہی کی حکومت آئے گی۔انتخابات کے دوران پارٹی نے قوم کے ساتھ جو وعدے کئے ہیں ان پر من وعن عمل درآمدکیاجائیگا بدلاؤکے جس سفرکاآغازعمران خان نے کیاتھا اس کو ہرصورت میں منزل تک پہنچایاجائے گا میرٹ اور شفافیت کے نفاذ کے بعد کسی قسم کی مصالحت سے کام نہیں لیاجائے گا اداروں کے اندر موجود سیاست کاخاتمہ ہوگا کرپشن کے خلاف جہاد ہوگا خواتین اور اقلیتوں کے تحفظ کویقینی بنایاجائے گاپارٹی ویژن کے مطابق انسانوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی عوام ہی تحریک انصاف کی ترجیح ہے بہترطرزحکمرانی کے ذریعے اہداف کے حصول کویقینی بنایاجائے گا تعلیم،صحت اور سماجی شعبوں کو ترجیحات میں شامل کرکے اس کے فروغ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائینگے اس وقت صوبے میں جاری میگاپراجیکٹ بی آرٹی اورسوات ایکسپریس وے سمیت پن بجلی چھوٹے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر پایہ تکمیل تک پہنچائینگے ۔ صوبے کے 60فیصدسے زائد نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی اسی طرح معدنیات اور صنعتی ترقی پرخصوصی توجہ دی جائے گی
روزگار کے نئے مواقع دریافت کئے جائینگے زراعت،ماحولیات اور فوڈسکیورٹی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیاجائے گانومنتخب وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد اب وہاں اداروں کاقیام ایک اوربڑاچیلنج ہے تمام فریقین کے ساتھ مل کر قبائلی اضلاع کے مسائل کوحل کیاجائے گااور اس سلسلے میں حکومت کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کاتعاون بھی درکارہوگا۔انہوں نے کہاکہ
پی ایس ڈی پی ،این ایف سی اورپن بجلی کے بقایاجات میں مزید آمدنی کے حصول کی کوشش کی جائے گی طویل عرصے بعد خیبرپختونخوا اور وفاق میں ایک ہی حکومت آئی ہے صوبے کے وہ مسائل جو مرکز کے ساتھ وابستہ ہیں انہیں حل کئے جائینگے کیونکہ ماضی میں خیبرپختونخواکے ساتھ بہت زیادہ ہوئی ہے لیکن ان اہداف کاحصول اکیلے ممکن نہیں اپوزیشن کے ساتھ مل کرکام کیاجائیگا۔اپنی تقریرکے آخرمیں انہوں نے پاکستان زندہ باد کانعرہ لگایا۔