پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

میاں عامر صاحب آج رات میرے خلاف ٹی وی پر پروگرام کروا لینا، چیف جسٹس کا دنیا نیوز کے مالک سے دلچسپ مکالمہ

datetime 16  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان میں میڈیا ریٹنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مالک میاں عامر محمود کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا، سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ

میاں صاحب کل میرے خلاف پروگرام کر لینا، جس پر میاں عامر محمود نے جواب دیا کہ میں پروگرام نہیں کرواؤں گا، چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں کھلی عدالت میں کہہ رہا ہوں کہ آپ پروگرام کر لینا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جتنی گالیاں دیتے ہیں اتنی ریٹنگ زیادہ ہوتی ہے، ہم اجارہ داری ختم کریں گے، تمام براڈ کاسٹرز ملے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر جسٹس عمر عطا کا کہنا تھا کہ پی بی اور میڈیا لاجک کے درمیان معاہدہ پیش کریں۔ عدالت نے ٹی وی چینلز کے پروگرامز کو ریٹنگ دینے والی کمپنی میڈیا لاجک کے مالک سلمان دانش پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ سماعت تک موخر کر دیا ہے سلمان دانش نے عدالت میں پیش ہو کر غیر مشروط طور پر معافی بھی مانگی۔ سلمان دانش نے کہا کہ ہم ایمانداری کیساتھ اپنا کام کررہے ہیں،جس پر چیف جسٹس نے جواب دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایمانداری عمل سے ظاہر ہوتی ہے، پیسے لے کر ریٹنگ دی جاتی ہے، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی گئی۔میڈیا لاجک کے مالک نے کہا کہ ہم بول کو ریٹنگ دے رہے ہیں، میں نے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…