ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

عمران خان پاکستان کیلئے نیک شگون ثابت پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ،ڈالر مزید کتنا سستا ہوگیا؟

datetime 15  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(کامرس ڈیسک) کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدرمیں بہتری آئی ہے اور امریکی ڈالر سستا ہوگیا ہے۔ فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 17 پیسے سستا ہوا ہے۔فاریکس ایسوسی ایشن کے مطابق کرنسی مارکیٹ کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 123.92 روپے سے کم ہو کر 123.76 روپے کا ہوگیا ہے۔ مسلم لیگ(ن)کی سابقہ حکومت کے آخری دور میں

امریکی ڈالر کی قدر میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا جس کا تسلسل موجودہ نگراں حکومت میں بھی برقرار رہا۔امریکی ڈالر نے ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح کوبھی چھوا تھا۔پاکستانی روپے کی قدر گرنے سے اچانک ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان کھڑا ہوا اوروہ تمام اشیا زیادہ مہنگی ہوئیں جو یا تو بیرون ملک سے درآمد کی جاتی ہیں اوریا جن کی تیاری میں درآمد شدہ سامان کا استعمال ہوتا ہے۔مقامی سطح پر گاڑیاں اسمبل والی کمپنیز نے بھی اپنی مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ایک سال کے دوران ایک سے زائد مرتبہ بڑھائی ۔ اسی صورتحال کے باعث موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا۔پاکستان میں کرنسی کے کاروبارسے وابستہ ماہرین کے مطابق فاریکس مارکیٹ میں یومیہ دس کروڑ ڈالرز کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔امریکی ڈالر کی قدر میں ہونے والے غیرمعمولی اضافے کے متعلق ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے بتایاکہ پاکستانی روپے کی قدر میں اچانک کمی اورڈالر کی قیمت میں ہونے والے اضافے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم بیک وقت دو کشتیوں کے سوار ہیں۔ ہمیں ایک پالیسی بنانی چاہیے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ یا تو ڈالر کی قیمت کو اسٹیٹ بینک ریگولیٹ کرے اور یا پھر اسے اوپن مارکیٹ پر چھوڑ دیا جائے۔ملکی و غیر ملکی ماہرین معاشیات امریکی ڈالر کی قدر میں اچانک ہونے والی غیر معمولی تبدیلی کی

ایک وجہ تجارتی عدم توازن کو قرار دیتے ہیں جس کی وجہ سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی آئی اور نتیجتاً ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ظفر پراچہ نے واضح کیا تھا کہ ایک جانب ہم چاہتے ہیں کہ ڈالر اوپن مارکیٹ میں فلوٹ ہوں تو دوسری جانب حکومت کی خواہش ہے کہ کوئی ڈالر خرید کر باہر نہ لے جائے۔ملکی و عالمی ماہرین معاشیات امریکی ڈالر کی قدر میں ہونے والے اضافے اور پاکستانی کرنسی کی بے قدری کی ایک بڑی وجہ ان وعدوں کو بھی قرار دیتے ہیں جو ماضی کی حکومتیں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے لیے جانے والے قرضوں کے مواقع پر کرتی آئی ہیں جن میں سے ایک ملکی کرنسی کی قدر بتدریج کم کرنا بھی شامل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…