بیجنگ(آئی این پی)سی پیک کو حقیقت میں بدلنے کیلئے عمران خان پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔عمران خان اقتدار میں آنے کے بعد تیزی سے جو اقدامات کرنا چاہتے ہیں ان میں سے ایک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی تعمیر ہے۔عمران خان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پاکستانی عوام کے تعاون سے سی پیک کی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے ملکی سرکاری کمپنیوں کو منافع بخش بنانے کا چیلنج قبول کیا ہے تو ان کے منصوبے میں یہ قوت موجود ہے کہ وہ نجی صنعت سے کام لے کر سی پیک کی کامیابی کو یقینی بنائیں،
کرکٹ کے قومی ہیرو نے اب ایک سیاسی سفر شروع کیا ہے تو وہ پاکستان کے قریب ترین اتحادی کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں،چین کے اخبار گوانگ منگ ڈیلی کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وہ سمجھتے ہیں کہ سی پیک درمیانی اور طویل مدت کا منصوبہ ہے جو راہداری کی تعمیر کی ضمانت فراہم کرتا ہے جس سے دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں،ان کی پارٹی نے کئی ایسے شعبے تلاش کر لیے ہیں جہاں چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے،صاف توانائی ان میں سے ایک ہے جس میں ان کے ہمسائے نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے،عمران خان غربت میں کمی کے چینی پروگرام کو بھی ایک مثال کے طور پر دیکھتے ہیں جو عالمی سطح پر بھی ایک تسلیم شدہ ایک پروگرام ہے جس کے تحت چین نے لاکھوں افراد کو غربت سے نجاد دی ہے ،اس سے پاکستان بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے اور وہ غربت میں کمی کے اس ماڈل کا قریب سے مطائعہ کرنے کیلئے اپنی خصوصی ٹیمیں چین بھیج سکتا ہے۔پارتی کے کئی نمائندے قبل ازیں چینی صوبے ینان کا دورہ کر چکے ہیں جہاں مقامی حکومت نے انہیں تفصیل سے بتایا کہ کس طرح غربت میں کمی کے پروگرام پر عمل درآمد کیا گیا۔اس کے علاوہ بھی دونوں ممالک کے درمیان صنعتی،تجارتی اور پیشہ وارانہ تربیت کے شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں سی پیک اور بی آر آئی کا مقصد بھی ترقی کے مقاصد کو حاصل کرنا ہے دونوں ممالک فطری شراکت دار ہیں اور وہ بین الاقوامی سیاسی اور اقتصادی معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں اسی لیے عمران خان دونوں ممالک کے درمیان ماضی کے ان اچھے تعلقات کو مستقبل میں طویل اور مستحکم تعاون کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔