کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی میں پاکستان کی پہلی شیدی رکن اسمبلی تنزیلہ قمبرانی نے کہا ہے کہ ان کے انتخاب پر افریقا کے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے مخصوص نشست پر سندھ اسمبلی میں پہنچنے والی تنزیلہ قمبرانی ملک کی پہلی شیدی رکن اسمبلی ہیں، انہوں نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ باہر یعنی اپنے رنگ سے شیدی اور اندر سے سندھی ہیں۔ وہ سندھ کی بیٹی ہیں۔
سندھ کا پانی پیا ہے، سندھ کی زمین نے انھیں طاقت بخشی ہے اس لیے وہ سندھی ہیں۔شیدی کمیونٹی پاکستان بننے سے پہلے یہاں آئی، وہ کئی صدیوں سے سندھ میں مقیم ہیں۔اپنے لباس کے حوالے سے تنزیلہ قمبرانی نے کہا میں سندھ اور افریقا کا مکسچر ہوں تو میرے لباس سے بھی یہ لگنا چاہیے، میں اس بات سے اتفاق کرتی ہوں کہ میں سندھ اور افریقا کا کاک ٹیل ہوں۔انھوں نے کہا کہ انھیں پیپلز پارٹی نے مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی بنایا، ان کے سامنے رہنمائی کرنے والی دو شخصیتیں ہیں بھٹو اور ہوش محمد شیدی۔ تنزیلہ نے کہاکہ میں ذوالفقار علی بھٹو سے متاثر ہوں، اور ہوش محمد شیدی مجھے منزل پر پہنچنے کا راستہ دکھائیں گے۔شیدی رکن اسمبلی تنزیلہ قمبرانی نے پر عزم لہجے میں کہا کہ ان کی منزل ملک کو پوری دنیا میں ایک مقام اور گرین پاسپورٹ کو قابل قدر جگہ دلانا ہے۔واضح رہے کہ شیدی پاکستان میں رہنے والے افریقی نسل کے سیاہ فام لوگ ہیں، ان کے آباؤ اجداد افریقا سے پاکستان کے صوبے سندھ اور بلوچستان میں آکر آباد ہوئے، کراچی کی منگھو پیر پہاڑی پر واقع درگاہ حضرت خواجہ حسن سخی سلطان عرف منگھو پیر ان کے روحانی پیشوا ہیں۔