بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کر دی گئی، قربانی کے جانور خریدنے سے قبل ان چیزوں کا خیال رکھیں، ہدایات جاری کر دی گئیں

datetime 9  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آ ئی این پی) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے عید الضحیٰ کے موقع پر کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کر دی،ایڈوائزری میں کہا گیا کہ کانگو بخار جانوروں سے انسانوں کو منتقل ہونے والی ایک موذی اور جان لیوا بیماری ہے، یہ بیماری متاثرہ چچڑوں کے کاٹنے، متاثرہ جانوروں کے خون اوردیگر رطوبتوں کو چھونے سے پھیلتی ہے،ہ جانور جن پر چچڑ ہوں اْن سے دور رہیں،جانور منڈی میں لانے سے پہلے سپرے کیے جائیں، بے مقصد جانوروں کے پاس نہ جائیں،

بچوں کو جانوروں سے دور رکھیں،منڈی جاتے ہوئے لباس اجلے رنگوں والے ا ور مکمل آستینوں والی قمیض استعمال کریں،بخار، متلی، قے، اسہال،جسم اور پیٹ میں درد جیسی علامات کی صورت میں قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ جمعرات کو عید الضحیٰ کے موقع پر کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر پی اے آر سی کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا کہ کانگو بخار جانوروں سے انسانوں کو منتقل ہونے والی ایک موذی اور جان لیوا بیماری ہے، یہ بیماری متاثرہ چچڑوں کے کاٹنے، متاثرہ جانوروں کے خون اوردیگر رطوبتوں کو چھونے سے پھیلتی ہے، یہ بیماری ایک متاثرہ شخص سے دوسروں میں بھی منتقل ہو سکتی ہے،اس بیماری کا تعلق جانوروں سے ہے،مویشی پال حضرات ، زبیحہ خانوں کے ملازمین، قصاب اور جانوروں کی صحت کے ذمہ دار افراد میں اس بیماری سے متاثر ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے،جانوروں میں اس بیماری کی علامت صرف معمولی بخار ہے جو کہ اکثر اوقات نظر انداز کر دیا جاتا ہے، اس لیئے جانوروں میں اس کی تشخیص نہیں ہو پاتی ، جانوروں میں چچڑوں کی موجودگی اس بیماری کا موجب ہو سکتی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ درج ذیل امور پر عمل کر کے اس بیماری سے محفوظ رہا جا سکتا ہے،وہ جانور جن پر چچڑ ہوں اْن سے دور رہیں، قربانی کے لیئے چچڑوں سے پاک جانور کا اِنتخاب کریں،

جانور منڈی میں لانے سے پہلے سپرے کیے جائیں،جانوروں کے چچڑ ہاتھوں کے ذریعے علیحدہ نہ کریں،بے وجہ اور بے مقصد جانوروں کے پاس نہ جائیں، بچوں کو جانوروں سے دور رکھیں،منڈی جاتے ہوئے لباس اجلے رنگوں والے ا ور مکمل آستینوں والی قمیض استعمال کریں ، ا جلے رنگوں پر چچڑ واضح طور پر دیکھے جا سکتے ہیں اور جسم کا کوئی حصہ ننگا نہ ہو، مچھر سے بچاؤ کا لوشن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے،قربانی صرف ماہرپیشہ ور قصائی سے کروائیں،جانوروں کے خون ، فضلہ،

اوجڑی اور دیگر آلائشوں کومناسب طریقے سے تلف کریں، جس میں ان کا زمین میں دبانا یا میونسپل کارپوریشن کے عملہ کے حوالے کرنا شامل ہے،جانوروں کے گوشت کو ننگے ہاتھ چھونے سے پرہیز کریں،جانوروں کی قربانی کی جگہ کو اچھی طرح دھو یں اور اگرممکن ہو سکے تو جراثیم کش ادویات کا استعمال کریں،بخار، متلی، قے، اسہال،جسم اور پیٹ میں درد جیسی علامات کی صورت میں قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…