بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

فوج اور عدلیہ کے خلاف نعرہ بازی کے ذمہ دار کون ہیں؟ن لیگ کے مذاکرات کس سے اور ان کا ایجنڈا کیا ہے؟اپوزیشن کا احتجاج کب تک جاری رہے گا؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 9  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کل الیکشن کمیشن کے سامنے اپوزیشن کے احتجاج کے دوران فوج اور سپریم کورٹ کے خلاف نعرہ بازی کی گئی‘ یہ نعرہ بازی پاکستان پیپلز پارٹی اور اے این پی کے کارکنوں نے کی‘ نعرہ بازی کی فوٹیج کل سے سوشل میڈیا پر چل رہی ہے‘ آج پاکستان پیپلز پارٹی کی کارکن شہزادی کوثر گیلانی اور راجہ امتیاز علی کے خلاف پرچہ بھی درج ہو گیا‘ ان دونوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات بھی لگ گئیں اور یہ بہت جلد گرفتار بھی ہو جائیں گے‘ قانون نافذ کرنے والے ادارے

باقی لوگوں کو بھی پہچاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنا ہر شخص کا بنیادی حق ہے‘ کوئی طاقت اور کوئی ادارہ کسی شخص کو اس حق سے محروم نہیں کر سکتا لیکن ریاست اور ریاستی اداروں کی عزت اور تکریم ہر شخص پر فرض ہے‘ فوج اور عدلیہ ہمارے ادارے ہیں‘ ہمیں ان اداروں کا احترام کرنا چاہیے‘ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہو گی‘ اس دھاندلی کے خلاف کمیشن بھی بننا چاہیے‘ تحقیقات بھی ہونی چاہئیں اور اگر کوئی شخص یا ڈیپارٹمنٹ اس کا ذمہ دار پایا جائے تو اس کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہیے لیکن اس کا ہرگز ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم سڑکوں پر اس طرح اپنے اداروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف نعرہ بازی کریں اور انہیں برا بھلا کہیں‘ اس سے ریاست کا رہا سہا بھرم ختم ہو جائے گا‘ ریاست مزید کمزور ہو جائے گی‘ میری تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت سے درخواست ہے آپ انشور کریں آپ کے کسی احتجاج کے دوران فوج اور عدلیہ کے خلاف نعرہ نہیں لگے گا کیونکہ ان نعروں سے آپ کے موقف کو تقویت نہیں ملے گی‘ یہ کمزور ہو گا‘ آپ کی عزت میں بھی اس سے اضافہ نہیں ہو گا‘ اس میں کمی آئے گی‘ اس قسم کی نعرہ بازی کے ذمہ دار کون ہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ آج میاں شہباز شریف نے اڈیالہ جیل کے سامنے پارلیمانی کمیشن بنانے کا کہا، ن لیگ کے مذاکرات کس کے ساتھ ہو رہے ہیں اور ان مذاکرات کا ایجنڈا کیا ہے؟ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور اپوزیشن کا احتجاج آج بھی جاری رہا‘ یہ کب تک جاری رہے گا اور کیا اس مسئلے کا حل پارلیمانی کمیشن ہے‘ یہ بھی آج کے پروگرام میں ڈسکس ہو گا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…