اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قدرت کے عطا کردہ علم کو استعمال کرتے ہوئے ماہرین ارضیات زلزلے جیسی آفت کی حقیقت کو سمجھنے میں قابل ذکر پیشرفت کرچکے ہیں لیکن ایران کے ایک عالم دین نے جدید علوم کو رد کرتے ہوئے زلزلے کی ایک انتہائی مختلف وجہ بیان کردی ہے۔ اخبار ”دی انڈیپنڈنٹ“ کے مطابق حجة الاسلام کاظم سدیغی نے گزشتہ جمعہ کے خطبہ میں زلزلے کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اشتعال انگیز لباس پہننے والی اور لوگوں کو آزادانہ جنسی اختلاط کی طرف مائل کرنے والی عورتوں کی وجہ سے زلزلے آتے ہیں۔ کاظم سدیغی ایک سینئر عالم دین سمجھے جاتے ہیں اور انہیں گزشتہ سال ایرانی سپریم لیڈر نے تہران میں متبادل امام کے طور پر تعینات کیا تھا، جبکہ خود ایرانی سپریم لیڈر امام کی پوزیشن پر فائز ہیں۔یہ پوزیشن ایران میں انتہائی طاقتور اور اہم سمجھی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ ایران کا شمار زلزلوں سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں کیا جاتا ہے اور 2003ءمیں بام شہر میں آنے والے زلزلے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جاں بحق ہوئے۔ ایران کے علاوہ دیگر کئی مسلمان ممالک، جنہیں جنسی اخلاقیات کے لحاظ سے مغربی دنیا سے ہزار گنا بہتر سمجھا جاتا ہے، بھی بارہا خوفناک زلزلوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ پاکستان میں 2005ءمیں آنے والا ہولناک زلزلہ ہزاروں معصوموں کی جان لے گیا۔ ایرانی عالم دین نے یہ وضاحت کرنا مناسب نہیں سمجھا کہ مغربی خواتین کی نسبت کہیں زیادہ باحیاءزندگی گزارنے والی مسلمان خواتین کے ممالک بدترین زلزلوںکانشانہ کیونکر بنے؟
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں