نیویارک (نیوزڈیسک)امریکا کی کنساس اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں دعویٰ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ لوگوں خاص طور پر خواتین برتن صاف کرنے والے کپڑوں کو سب سے زیادہ چھوتی ہیں اور مضر صحت جراثیم کو یہاں وہاں پھیلا دیتی ہیںتحقیق میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ کھانے کے موقع پر بھی موبائل فونز کا استعمال لوگوں کو ہیضے کا شکار بنانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس ڈیوائس میں کسی ٹوائلٹ سے بھی 10 گنا زیادہ جراثیم چھپے ہوتے ہیں۔محققین کے مطابق برتن خشک کرنے والے 90 فیصد کپڑے فوڈ پوائزنگ کا باعث بننے والے بیکٹریا سے آلودہ ہوتے ہیں۔محقق ڈاکٹر جینی اسنیڈ کے مطابق تحقیق سے انکشاف ہوتا ہے کہ عام افراد کس طرح خود کو ان عام اشیائ سے خطرے کی زد میں لے آتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ لوگ ہاتھ دھونے کے بعد بھی برتن صاف کرنے والے کپڑوں کو اٹھا لیتے ہیں بلکہ اکثر تو اسے استعمال کے بعد ہاتھ دھونے کی بھی زحمت نہیں کرتے اور وہاں سے بیکٹریا گھر میں جگہ جگہ پھیلنا شروع ہوجاتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں