اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاستدانوں سمیت اہم شخصیات اور خواتین کو سوشل میڈیا کے زریعے بلیک میل کئے جانے کا انکشاف

datetime 24  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے سیاستدانوں سمیت اہم شخصیات اور خواتین کو سوشل میڈیا کے زریعے بلیک میل کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو فوری کاروائی کی ہدایت کی ہے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں، سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں کے متعلق تضحیک آمیز مواد،

جعلی خبریں ، گالی گلوچ ، جعلی اور غیر اخلاقی مواد کے خلاف ایف آئی اے کی طرف سے اٹھائے گئے معاملا ت کے علاوہ چولستان فورٹ عباس میں تین بہنوں کی پر اسرار ہلاکت کے معاملے کا بھی جائزہ لیا گیا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی میں شہید ہونے والے اکرام اللہ گنڈاپور اور یاسر کلھوڑو ویگر افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی اور دعا کی کہ کل عام انتخابات کا دن پاکستان کی تاریخ کا انتہائی اہم دن ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ملک میں امن و امان قائم رہے اور تمام انتخابی مراحل امن و امان سے مکمل ہوں۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت داخلہ سے ڈی آئی خان میں شہید اکرام اللہ گنڈاپور اور شہید یاسر کلھوڑ و پر حملوں کی رپورٹ طلب کرلی۔ قائمہ کمیٹی کو ڈائریکٹرسائبر کرائم ایف آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ محمد شعیب نے ایف آئی اے کی طرف سے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پھیلانے والوں کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ قبر کے نشان کی سوشل میڈیا پر جاری کرنے والے واقعے کی انکوائری کرلی ہے یہ ٹیوٹر سے لوڈ ہوا تھا۔ ٹیوٹر حکام کو بلاک کرنے کی درخواست دے دی ہے مگر ٹیوٹر حکام کی طرف سے موثر تعاون نہیں ملا۔ انہوں نے بتایا کہ جانور کے جسم پر سیاستدان کا چہرہ لگاکر ہونے والے اشتہار ٹرائبیون کی ویب سائٹ سے جاری ہوا اس کی انکوائری بھی مکمل ہوگئی ہے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک و قوم کی عزت سب سے بڑھ کر ہے ۔ سوشل میڈیا پر سروسز دینے والے مانیٹرنگ سسٹم کو موثر کریں ۔پہلے بھی یوٹیوب کوبلیسفیمی کے معاملے پربند کرادیا تھا۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ یو اے ای نے سوشل میڈیا ، فیس بک ، ٹیوٹر ، وٹس ایپ و دیگر سروسز دینے والوں کے ساتھ ایک معاہدہ کررکھا ہے۔ ہم اپنے خرچے پر اس کا جائزہ لیکر ایک رپورٹ تیارکرسکتے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی نے یو اے ای میں تعینات پاکستانی سفیر سے اس حوالے سے معلومات طلب کرلی۔

پی ٹی اے حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ سوشل میڈیا سروسز دینے والوں میں ٹیوٹر تعاون نہیں کرتا بیشمار شکایات بھیجی ہیں مگر ایک بھی جواب نہیں ملا۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہمارا قانون اتنا سخت ہے کہ کسی بھی سرکاری ادارے کا غیر ملکی ڈائریکٹر نہیں لگا سکتے تو پھر یہ غیر ملکی نیٹ ورک کو کس طرح اتنی آزادی دی جاتی ہے انہیں کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کاؤنٹر چیک سسٹم موجود ہے ایسا سسٹم لازمی منسلک کرنا چاہیے نادرا ، ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو اس حوالے سے مدد فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا وقت کی ضرورت بن چکی ہے اور دنیا بھر میں اہمیت حاصل کر چکا ہے۔ہم سوشل میڈیا سمیت کسی بھی میڈیا پر پابندیوں و قدعن کے نہ حق میں ہے نہ لگانے دینگے۔ ہمارے تحفظات سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر ہے جس سے لوگوں کی عزتیں اچھالی جاتی ہیں۔ قائمہ کمیٹی کسی کو کسی کی عزت اچھالنے و خراب کرنی کی اجازت نہیں دے گی۔ جو لوگ سوشل میڈیا کو غلط پروپیگنڈہ، ریاست کیخلاف و مخالفین کو گالیاں گلوچ کیلئے استعمال کر رہے ہیں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سائنر کرائمز میں صرف گالم گلوچ نہیں بلکہ مختلف فراڈز و بلیک میلنگ کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال بھی شامل ہیں۔انہوں نے قوم سے اپیل ہے خصوصا نوجوانوں سے کہ سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کریں۔چیئرمین کمیٹی نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ٹیوٹر کے اس ریجن کو کور کرنے والے ڈائریکٹر کو آگاہ کریں اگر تعاون نہیں کرتے تو وزارت قانون سے بین الاقوامی قوانین کے مطابق کارروائی کی رائے حاصل کی جائے۔ رکن کمیٹی سینیٹر طلحہ محمودنے کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے میں کیا اقدامات اٹھائے جاتے ہیں

جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ 2016کا ایکٹ ہے جس میں 26دفعات ہیں ، پرچہ درج کرکے کورٹ میں چالان کیا جاتا ہے ۔ تین سے سات سال کی سزا ہے اور گزشتہ دوسالوں میں 550ایف آئی آرز درج کرائی ہیں ۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ کچھ لوگ میڈیا کا لبادہ اوڑھ کر لوگوں کو بلیک میلنگ کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا رانا رضوان نامی بندہ جس کی جعلی ڈگری بھی ہے او راس کی خلاف ایف آئی اے میں کیس بھی درج ہے ۔ اس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے ۔ کمیٹی کور پورٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجھے بلیک میل کرتا ہے اور بدنام کرنے کوشش کررہا ہے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ طلحہ محمود کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر جعلی ہے ان کی کردار کشی کی گئی ہے جسے انکو نقصان ہوا۔ سینیٹر طلحہ محمود کیخلاف چلنے والی مہم جھوٹ پر مبنی ہے ، ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کیجائے۔ قائمہ کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کو اسکے فلاحی کاموں پر خراج تحسین پیش کرتی ہے۔وہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر غریب، ناتواں اور مظلوم لوگوں کی مدد میں سب سے آگے ہوتے ہیں ۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میرے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے اپنا تعارف میڈیا کے نمائندوں کے طور پر کرتے ہیں۔

صحافت کی روپ میں میرے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے بلیک میلر ز ہیں انکے خلاف کاروائی کیجائے۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ شہلا رضا کا جعلی اکاونٹ بنا کر پروپیگنڈا کیا گیا ہے۔ شہلا رضا کا جعلی اکاونٹ بنا کر غلط پروپیگنڈا کیا گیا ۔ عائشہ گلالئی کا کیس میں ان کا فیس بک اکاونٹ جعلی بنایا گیا تھا۔لیکن کسی بھی فورم پر عائشہ گلالئی پیش نہیں ہوئی اس لئے کیس آگے نہیں بڑھ سکا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جن سیاستدانوں کے نام بتائے گئے ہیں انہیں اور 10عام عوام سے لوگوں کو بلاکر ان کا موقف سنا جائے گا۔

چیئرمین کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ ایک نمبر بنایا جائے جس پر لوگ اپنی شکایا ت بارے آگاہ کرسکیں اور سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف ، مذہب کے خلاف تضحیک آمیز مواد اور سیاستدانوں کے خلاف تضحیکی پروگرام ، وائرل کو کنٹرول کرنے کے لیے مہم شروع کی جائے ۔ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ ملک میں جعلی آن لائن ٹکٹوں کی فروخت سے عوام کو لوٹا جارہا ہے ۔ جس پر کمیٹی نے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے مابین تعاون کے فروغ اور مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی ہدایت کردی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چولستان فورٹ عباس میں تین بہنوں کے پراسرار ہلاکت کے معاملے کا تفصیلی جائز ہ لیاگیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ تین بچیوں کی ہلاکت کا معاملہ میڈیا سے سناتھا ، میڈیا میں دیکھا تو بچیوں کے والدین سے پوچھا اور پولیس حکام سے رپورٹ طلب کی اور جو رپورٹ پیش کی گئی اس پرابہام تھے ۔ اس لیے معاملے کا مزیدجائزہ لینے کے لیے فرانزک رپورٹ کا کہا تھا۔چیئرمین کمیٹی نے وزارت قانون کو معاملے حوالے سے 10سوالات کے جوابات ایک ہفتے کے اندر طلب کرلیئے ۔ قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز کلثوم پروین ،محمدطلحہ محمود اور میاں محمد عتیق شیخ کے علاوہ سینئر جوائنٹ سیکرٹری داخلہ ، ایڈیشنل ڈائریکٹرالیکشن کمیشن، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی، چیئرمین پی ٹی اے ،ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…