جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

جو کھلاڑی فٹنس سٹینڈرڈ پر پورا نہیں اترتا وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتا ، مکی آرتھر

datetime 12  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہرارے(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی کر کٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فٹنس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی بہترین فٹنس میں یو یو ٹیسٹ کا بڑا کردار ہے،فٹنس کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، اس لئے جو کھلاڑی سٹینڈرڈ پر پورا نہیں اترے گا وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتا ۔اپنے ایک انٹرویو میں مکی ارتھر نے کہا کہ جب گرین شرٹس کو جوائن کیا تھا۔

اس وقت کھلاڑیوں کی فٹنس میں بہتری کی بہت زیادہ گنجائش تھی۔اس لئے اس کمزوری کو دور کرنے کیلئے مربوط حکمت عملی ترتیب دی۔مکی آرتھر کے مطابق انہوں نے شروع میں ہی یہ محسوس کر لیا تھا کہ ٹیم کو فزیکل فٹنس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ٹیمیں اسکن فولڈ ٹیسٹ یادو کلو میٹرز پر مشتمل رننگ ٹیسٹ کرتی ہیں تاکہ اپنے کھلاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لے سکیں لیکن ہم نے یو یو ٹیسٹ کا سادہ طریقہ اپنایا جس سے کارڈیو ، اسٹیمنا اور فٹنس کا اندازہ ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ فٹنس میں مزید بہتری لائی جا سکتی ہے کیونکہ اسٹرینتھ اور کنڈیشننگ کوچ گرانٹ لیوڈن نے اس معاملے پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے جو کھلاڑیوں کیلئے بھی بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ یو یو ٹیسٹ سے کھلاڑیوں کا فوکس بھی بہتر ہوتا ہے اور وہ فیلڈ پر زیادہ دیر تک اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ کھلاڑی کو یویو ٹیسٹ سے کافی مدد ملتی ہے اور وہ اچھی فٹنس کی بدولت اپنی اننگز کو ستر ،اسی یا سو رنز میں بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی فٹنس سے بالرز کو بھی طویل سپیل کرانے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر یو یو ٹیسٹ میں 17.1سکوربینچ مارک رکھا گیا تھا جسے اب 17.4 کر دیا گیا ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ فٹنس کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ اس لئے جو کھلاڑی سٹینڈرڈ پر پورا نہیں اترے گا، وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔مکی آرتھر کے مطابق پاکستانی کرکٹرز کو بھی معلوم ہے کہ فٹنس لیول کم از کم کتنا ہونا چاہئے اور کوئی بھی کھلاڑی ہو ،اگر مطلوبہ فٹنس نہیں ہو گی تو ا سے منتخب نہیں کر سکتے اور یہ دھمکی نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ سو فیصد فٹ کھلاڑیوں کو فیلڈ پر اتارا جائے تاکہ جدید کرکٹ میں مقابلہ کر سکیں۔اس ضمن میں گرانٹ لیوڈن کی خدمات قابل ستائش ہیں جنہوں نے فٹنس کا معیار طے کیا اور ٹیم میں نظم وضبط ، جوش و جذبہ بیدارکیا جو کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بھی نظر آتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…