لاہور (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کا آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پارٹی کے اہم رہنماؤں کا بلاول ہاؤس میں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آصف علی زرداری سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوں گے جبکہ ان کی جگہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔ اجلاس میں اعتزاز احسن، شیری رحمن، فرحت اللہ بابر اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ہم نے اجلاس میں آصف زرداری کا نام ی سی ایل میں ڈالنے پر غور کیا، آصف زرداری کا نام بغیر کسی ثبوت کے ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ کوئی جرح نہیں ہوئی اور نہ فرد جرم عائد نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نااہل ہونے کے بعد بھی نواز شریف کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا تھا۔ پیپلزپارٹی کے عہدیدار اور کارکنوں کو اس فیصلے پر حیرت ہوئی ہے۔ شیری رحمن نے کہا کہ ان حالات میں بھی ہم انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جس طرح بلاول نے پنجاب میں پیر جمائے ہیں لگتا ہے کچھ لوگوں کی نیند اڑ گئی ہیں۔ نیب کا دوہرا معیار ہے۔ فرحت اللہ بار نے کہا کہ یہ جو کچھ پیپلزپارٹی کے ساتھ کیا جا رہا ہے کہ قبل از وقت دھاندلی ہے۔پورے ملک میں ہمارے کئی امیدواروں کو وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمارے امیدوار کو کرنل مغیث، بدین میں میجر شہزاد اور سندھ میں کرنل عابد علی شاہ کا نام سامنے آیا ہے۔ کالعدم تنظیمیں الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں کو انتخاب میں اتارنا کسی خاص جماعت کو فائدہ پہنچانا ہے۔ پارلیمان کو کمزور کرنے کے لیے ایسے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ جو پری پول دھاندلی میں ملوث ہیں خدارا ان سے گزارش ہے کہ وہ اب بس کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ 2018 کا نیا آئی جے آئی بن رہا ہے، مطالبہ ہے کہ جس نے ایف آئی اے کی رپورٹ مرتب کی ہے اسے برطرف کیا جائے۔