ٹیکسلا(آئی این پی ) سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ جنرل ظہیر السلام کی ریٹائرمنٹ پر فیئرویل لنچ د ینے پر میاں نواز شریف ناراض ہیں، اس کا اظہار انھوں نے مجھ سے نہیں کیا،میں نے جو لنچ کیا وہ نواز شریف کی اجازت سے کیا تھا، انتخابات کے قریب ایسی کاروائی نہیں ہونی چاہئیے اگر کسی پر الزامات ہیں تو تحقیقات موخر کردی جاے، جیپ نام کا کوئی گروپ کام نہیں کررہا، نہ میں کسی جیپ گروپ کا حصہ ہوں،
پاکستان میں کرپشن ، قومی اتفاق راے کے بغیر ختم نہیں ہوسکتی، صرف سیاستدانوں کا احتساب نہیں اگر فوج میں کوئی معاملہ ہے تو وہ بھی سامنے آنا چاہئیے، میرا کو ئی ووٹ اقتدار کی مچھلی منڈی میں بکا نہیں ہو گا، عالمی سطح پر دشمن ہمیں بند گلی میں دا خل کر نا چا ہتا ہے نواز شریف نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔وہ منگل کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ بھارت اور اس کے حلیف پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے اتفاق رائے کی ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور میڈیاکو اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے، اس وقت ملک کے مسائل پر توجہ ہونی چاہیے، ملک کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ جیپ کے انتخابی نشان پر اتنا واویلا کیوں کیا گیا، میرا اپنے انتخابی نشان اور حلقوں کے علاوہ کسی چیز پر فوکس نہیں ہے، کوئی گروپ بنا ہے اور نہ ہی کسی گروپ کا حصہ ہوں، میں نے اگر اپنا گروپ بنانا ہوتا تو کب کا بنا چکا ہوتا، جنوبی پنجاب کے 3یا 4امیدواروں نے ٹکٹ واپس کر کے جیپ کا نشان لیا۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ 34سال کا ساتھ رہا،
شہباز شریف سے ملاقات کب ہوئی یاد نہیں ہے، ان سے رابطے میں نہیں ہوں، میں نواز شریف کے استقبال کیلئے بالکل نہیں جاؤں گا،میں اگر (ن) لیگ میں ہوتا تو بھی نواز شریف کے استقبال کیلئے نہ جاتا، میں نے اور دیگر چند ساتھیوں نے نواز شریف کے ساتھ مل کر مسلم لیگ (ن)کی ایک ایک اینٹ رکھی۔ آصف زرداری کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آصف زرداری کی الیکشن سے پہلے گرفتاری نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ میں اقتدار کیلئے الیکشن نہیں لڑ رہا، جن لوگوں نے جیپ کا نشان لیا ہے ان سے میرا دور دور تک کا کوئی تعلق نہیں ہے، میرے پاس 3آپشن تھے میں نے جیپ کا انتخابی نشان لے لیا، میں نے جیپ کا انتخابی نشان لینے کا فیصلہ خود کیا، میں کسی کو کرپشن یا دیانتدار کا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا، خواہ وہ نواز شریف ہوں ،آصف زرداری ہوں یا عمران خان ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھانا چاہتا جس سے الیکشن متنازعہ ہو جائے،
آئندہ حکومت جس کی ہو گی مجھے اس پر ترس آرہا ہے، میں نے اس سے زیادہ مشکل صورتحال 1970میں بھی نہیں دیکھی، حکومت ضرور بنائیں لیکن مسائل پر فوکس کریں، میری طرف سے نوجوانوں کیلئے سبق ہے کہ وہ ایک پارٹی میں رہیں، میرے اور نواز شریف کے درمیان جو معاملات رہے ہیں میں اس پر بات کرنا چاہتاہوں، پاکستان میں کرپشن ہے مگر کسی پر ہاتھ نہیں ڈالا جا سکتا،چند امور جن پر قومی اتفاق رائے ضروری ہے
اس میں کرپشن بھی ہے، کرپشن کے خلاف تحقیقات کا طریقہ کار سیاسی جماعتوں نے طے کرنا ہے ،پھر جس کے خلاف بھی کارروائی ہو کوئی سیاسی جماعت شور نہ مچائے۔، چوہدری نثار نے کہا جنرل ظہیر السلام کی ریٹائرمنٹ پر فیئر ویل لنچ دیا اگر میاں نواز شریف اس پر ناراض ہیں تو اس کا اظہار انھوں نے مجھ سے نہیں کیا، میں نے جو لنچ کیا وہ میاں نواز شریف کی اجازت سے کیا تھا، انہوں نے کہا کہ میرا کو ئی ووٹ اقتدار کی مچھلی منڈی میں بکا نہیں ہو گا، عالمی سطح پر صورتحال ایسی ہے کہ دشمن ہمیں بند گلی میں دا خل کر نا چا ہتا ہے۔ انہوں نے کہا میاں نواز شریف نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے کہ ووٹ کو عزت دو)