پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

بی آر ٹی منصوبہ پشاور کے شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا،افسوسناک صورتحال

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (نیوز ڈیسک) بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی ) منصوبے کی تعمیر میں سست روی اور طوالت نے شہریوں اور کاروبار کرنے والوں کو مشکلات میں ڈال دیا اندرون پشاور سے حیات آباد جانے کا سفر بھی ایک عذاب بن گیا ہے، اس منصوبے میں حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کے باعث دھول اور مٹی نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ ہی میں لے لیا ہے، اکبر شہری دمے اور دیگر موذی امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں

جبکہ منصوبے ہی میں استعمال ہونے والا سریا اور میٹریل پوری سڑکوں پر پڑا رہتا ہے، کھدائی کے مقامات پر کوئی چادروں کی دیوار نہیں لگائی گئی نہ ہی کسی قسم کا پردہ کیا گیا جس سے موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے والے کو یہ علم ہو سکے کہ آگے کھڈے ہیں چونکہ یہ شہر کی مصروف ترین شاہراہوں پر بن رہا ہے لہٰذا ہیوی ٹریفک کی وجہ سے سخت گرمی میں بھی ہر روز رش معمول بنا ہوا ہے اور اکثر اوقات مریض کو ہسپتال پہنچانا، ایک عذاب بن جاتا ہے شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ منصوبے میں اکثر مقامات پر لوہے کے پائپ ‘ پلرز کے ساتھ باندھے گئے ہیں جن میں سے اکثر باہر نکلے ہوئے ہیں اور کئی بار موٹر سائیکل سوار ان سے ٹکرا جانے کے باعث ہسپتال تک پہنچ گئے ۔ کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ دہشتگردی واقعات کی وجہ سے پشاور کی تجارت پہلے ہی سے متاثر ہے تاہم رہی سہی کسر اس منصوبے کی طوالت نے پوری کردی ہے پچھلے آٹھ ماہ سے ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں گاہک یہاں آنے کا سوچتا تک نہیں جبکہ منصوبے سے ملحقہ بازاروں کے تاجروں سے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ بھی کیا تاہم باوجوہ یہ وعدہ پورا نہ ہوسکا ۔ انہوں نے نگران وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ بی آر ٹی منصوبے سے ملحقہ بازاروں کے تاجروں کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے ۔ پشاور پریس کلب سے غربی تھانے تک کی سڑک پر فوری کارپٹ بچھائی جائے اور منصوبے کو مزید طول دینے کی بجائے یہاں کی شفٹوں کو ڈبل کر کے اسے جلد مکمل کیا جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…