جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

بی آر ٹی منصوبہ پشاور کے شہریوں کیلئے وبال جان بن گیا،افسوسناک صورتحال

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (نیوز ڈیسک) بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی ) منصوبے کی تعمیر میں سست روی اور طوالت نے شہریوں اور کاروبار کرنے والوں کو مشکلات میں ڈال دیا اندرون پشاور سے حیات آباد جانے کا سفر بھی ایک عذاب بن گیا ہے، اس منصوبے میں حفاظتی تدابیر اختیار نہ کرنے کے باعث دھول اور مٹی نے پورے شہر کو اپنی لپیٹ ہی میں لے لیا ہے، اکبر شہری دمے اور دیگر موذی امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں

جبکہ منصوبے ہی میں استعمال ہونے والا سریا اور میٹریل پوری سڑکوں پر پڑا رہتا ہے، کھدائی کے مقامات پر کوئی چادروں کی دیوار نہیں لگائی گئی نہ ہی کسی قسم کا پردہ کیا گیا جس سے موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے والے کو یہ علم ہو سکے کہ آگے کھڈے ہیں چونکہ یہ شہر کی مصروف ترین شاہراہوں پر بن رہا ہے لہٰذا ہیوی ٹریفک کی وجہ سے سخت گرمی میں بھی ہر روز رش معمول بنا ہوا ہے اور اکثر اوقات مریض کو ہسپتال پہنچانا، ایک عذاب بن جاتا ہے شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ منصوبے میں اکثر مقامات پر لوہے کے پائپ ‘ پلرز کے ساتھ باندھے گئے ہیں جن میں سے اکثر باہر نکلے ہوئے ہیں اور کئی بار موٹر سائیکل سوار ان سے ٹکرا جانے کے باعث ہسپتال تک پہنچ گئے ۔ کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ دہشتگردی واقعات کی وجہ سے پشاور کی تجارت پہلے ہی سے متاثر ہے تاہم رہی سہی کسر اس منصوبے کی طوالت نے پوری کردی ہے پچھلے آٹھ ماہ سے ہاتھوں پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں گاہک یہاں آنے کا سوچتا تک نہیں جبکہ منصوبے سے ملحقہ بازاروں کے تاجروں سے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ بھی کیا تاہم باوجوہ یہ وعدہ پورا نہ ہوسکا ۔ انہوں نے نگران وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ بی آر ٹی منصوبے سے ملحقہ بازاروں کے تاجروں کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے ۔ پشاور پریس کلب سے غربی تھانے تک کی سڑک پر فوری کارپٹ بچھائی جائے اور منصوبے کو مزید طول دینے کی بجائے یہاں کی شفٹوں کو ڈبل کر کے اسے جلد مکمل کیا جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…