اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کو بغیر اطلاع دربار بابا فریدؒ پر اچانک حاضری سے روک دیا گیا، ڈی پی او پاکپتن رضوان عمر گوندل نے کپتان کو خط لکھ کر آمد سے متعلق اطلاع دینے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق ڈی پی او پاکپتن رضوان عمر گوندل کی جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں عمران خان سے کہا گیا ہے کہ
وہ مستقبل میں دربار پر حاضری سے قبل پولیس کو آگاہ کریں کیونکہ بغیر اطلاع سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ 28 جون کو عمران خان کو بھیجے گئے خط میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین اپنی حفاظت کے پیش نظرمسلسل دربار پر حاضری دینے سے گریز کریں،ڈی پی او پاکپتن کی جانب سے عمران خان کو بھیجے گئے ایڈوائز نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گرد کسی موومنٹ یا دورہ کے دوران عمران خان پر حملہ کر سکتے ہیں لہٰذا عمران خان آئندہ دورے سے قبل پولیس کو اطلاع دیں تاکہ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنائے جا سکیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی او پاکپتن رضوان عمر گوندل کا کہنا تھا کہ ہائیر اتھارٹیز کی جانب سے ہدایات ملی ہیں کہ عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے خبردار رہا جائے،اس حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس پاکپتن کو ایک لیٹر موصول ہوا ہے جس کے مطابق تھریٹ نمبر 291 کے مطابق انتخابی مہم کے دوران عمران خان کو دہشت گردوں کی طرف سے خطرات ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ اچانک پاکپتن بابا فرید ؒ کے مزا ر پر حاضری کیلئے پہنچ گئے تھے ان کے ساتھ ان کے دوست زلفی بخاری بھی ہمراہ تھے۔اس موقع پر عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر دربار کی دہلیز پر سجدہ کیا اور پھر دربار پر حاضری دی۔ عمران خان کی دربار پر حاضری کے موقع پر سجادہ نشین دربار عالیہ پاکپتن شریف بھی دربار میں موجود تھے جنہوں نے عمران خان کی دستار بندی بھی کی۔