اسلام آباد(نیوز ڈیسک) طاقتور بیوروکریٹ فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی گروپ کے اعلیٰ افسران نے خفیہ رابطوں میں فواد حسن فواد کا دفاع نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ڈی ایم جی گروپ کے اعلیٰ افسران نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ بطور سیکرٹری وزیر اعظم فواد حسن فواد نے ریاست کی بجائے شریف خاندان کے مفادات کے تحفظ کیا لہذا جس ڈی ایم جی افسر نے گزشتہ5سال کے دوران جو کچھ کیا اس کا وہ خود ذمہ دار ہے اور نتائج خود بھگتے،
فواد حسن فواد اور اسکا ہم خیال گروپ اپنے آپ کو مدینے کا ڈومیسائل جبکہ باقی ڈی ایم جی افسران کو مٹھی کا ڈومیسائل والے افسران سمجھتے تھے۔ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز سے فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی کے اعلی افسران کے فون مسلسل رابطے شروع ہوگئے اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں گلے شکوے اور سول سروسز کو پہنچائے جانے والے نقصانات پر افسوس کرتے رہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گریڈ22 کے ڈی ایم جی کے سینئر بیوروکریٹس نے آن لائن کو بتایا کہ ڈی ایم جی لاہوری گروپ میں بعض بیوروکریٹس فواد حسن فواد کے قریب رہے اور انہیں گزشتہ4سے پانچ سال اہم عہدوں پر تعیناتی دیتے رہے ،اس دوران پاکستان ایڈمنسٹریٹس سروس(پاس) کے کھڈے لائن لگائے گئے افسران میں یہ بات کافی مشہور رہی کہ فواد حسن فواد کے لاہوری گروپ کے پاس کے منظور نظر افسران کا ڈومیسائل مدینہ کا ہے جبکہ ان کا ڈومیسائل مٹھی کا ہے۔فواد حسن فواد کی گرفتاری کے بعد ڈی ایم جی کے افسران نے خفیہ رابطوں کے ذریعے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سابق پرنسپل سیکرٹری ٹو پی ایم نے ریاست کی بجائے شریف خاندان کے مفادات کو مدنظر رکھاہے،اب جس بھی ڈی ایم جی گروپ کے فواد حسن فواد سمیت ہم خیال گروپ کے بیورکریٹس کے خلاف جو بھی کارروائی ہوگی وہ اپنے کئے کا خود ذمہ دار ہے۔ذرائع نے بتایا کہ فواد حسن فواد کے ہم خیال گروپ میں سیکرٹری صنعت وپیداوار معروف افضل، سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن محمد جلال سکندر سلطان،چیئرمین سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن شعیب میر میمن،سابق سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن اسد حیاء الدین،سیکرٹری نیشنل ہیلتھ زاہد سعید،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نوید کامران بلوچ،چیف سیکرٹری اکبر حسین درانی،سیکرٹری کیڈ ثاقب عزیز سمیت دیگر شامل ہیں