اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی طلعت حسین نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے حق میں فیصلہ آنے کے امکانات معدوم ہیں تاہم اگر نواز شریف کے خلاف فیصلہ خلاف آتا ہے تو یہ ان کے اقدامات پر ہو گا کہ وہ کس طرح اس فیصلے کو ڈیل کرتے ہیں۔ نواز شریف کو یہ ایڈوانٹج حاصل ہے کہ الیکشن قریب ہیں ، دیکھنا یہ ہو گا کہ وہ واپس آتے ہیں یا نہیں اور اگر آتے ہیں تو کیا قدم اٹھائیں گے۔ فیصلہ حق میں آئے تو اچھا ہے خلاف آیا تو پھر بھی ہمدردی کیش کروائی جا سکتی ہے۔ طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی نواز شریف کو تین بار جھٹکا لگتے دیکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں وہ نیویارک ٹائمز کیلئے کام کر رہے تھے جب ان سمیت صحافیوں کو جاتی امرا کا کنٹرولڈ دورہ کروایا جاتا تھا اور بریفنگ دیتے ہوئے جاتی امرا دکھاتے ہوئے بتایا جاتا تھا کہ دیکھیں یہاں انہوں نے شیر پال رکھے ہیں ، یہ دیکھیں کتنا بڑا محل ہے ، یہ لوگ محل میں رہتے ہیں۔ طلعت حسین کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس حوالے سے پہلے بھی جھٹکے برداشت کر کے سامنے آئے ہیں تاہم پہلے کے معاملات مختلف تھے۔نواز شریف کو یہ ایڈوانٹج حاصل ہے کہ الیکشن قریب ہیں ، دیکھنا یہ ہو گا کہ وہ واپس آتے ہیں یا نہیں اور اگر آتے ہیں تو کیا قدم اٹھائیں گے۔ فیصلہ حق میں آئے تو اچھا ہے خلاف آیا تو پھر بھی ہمدردی کیش کروائی جا سکتی ہے۔
طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی نواز شریف کو تین بار جھٹکا لگتے دیکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں وہ نیویارک ٹائمز کیلئے کام کر رہے تھے جب ان سمیت صحافیوں کو جاتی امرا کا کنٹرولڈ دورہ کروایا جاتا تھا اور بریفنگ دیتے ہوئے جاتی امرا دکھاتے ہوئے بتایا جاتا تھا کہ دیکھیں یہاں انہوں نے شیر پال رکھے ہیں ، یہ دیکھیں کتنا بڑا محل ہے ، یہ لوگ محل میں رہتے ہیں۔ اس بار سپریم کورٹ کا فیصلہ پھر احتساب عدالت میں ٹرائل اور اس پر سپریم کورٹ کی نگرانی یہ سنجیدہ صورتحال ہے۔