اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور ایم ایم اے کے درمیان مذاکرات کامیاب حلقہ این اے 57 سے شاہد خاقان عباسی اور ایم ایم اے کی سیاسی اتحاد کی کہانی منظر عام پر آگئی۔ سابق وزیراعظم کی آبائی حلقے میں ایم ایم اے کو صوبائی سیٹ پر خاموش حمایت کی آفر ، آئندہ الیکشن مہم میں لیگی صوبائی امید وار کو بھی ساتھ نہیں رکھا جائے گا ۔مشیر خاص عافظ عثمان عباسی بھی ا ین اے 53 کی الیکشن مہم تک محدود ہو نگے۔ بدلے میں ایم ایم اے این اے 57 میں قومی اسمبلی کی وو ٹ مسلم لیگ ن کو ڈلوائے گی۔
شاہد خاقان عباسی کو منتخب بلدیاتی نمائندوں کی طرف سے بھی راجہ اشفاق سروراور حافظ عثمان کے بغیر قبول کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا سابق وزیراعظم آئندہ الیکشن مہم میں راجہ اشفاق سرور اور حافظ عثمان کو ساتھ نہ رکھنے کا وعدہ دے کر روٹھے ووٹر کو منا لیا۔ معتبر ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی حلقہ این اے 57 میں 2013 میں نتائج برقرار رکھنے کے لئے دریا گلی کے مقام پر منتخب بلدیاتی چےئر مینوں کی میٹنگ اور ایم ایم اے کے قائدین کے ساتھ نشست میں ن لیگی صوبائی امیدوار راجہ اشفا ق سرور اور مشیر خاص حافظ عثمان کو آئندہ مہم میں ساتھ نہ رکھنے کی بات مان کر قومی اسمبلی کے سیٹ پر بڑا سکول حاصل کرنے کے لئے میدان صاف کر لیاہے۔ ایم ایم اے قیادت کے ساتھ بیٹھک میں کائیاء سے جمعیت علماء اسلام کے منتخب جنرل کونسلر قاری عبداعلیم کی طرف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی سابق کارکردگی کی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور واشگاف الفاظ میں محفل کو باور کرایا کہ شاہد خاقان عباسی اپنی گزشتہ کی کارکردگی پر جنرل الیکشن میں ووٹ کے میرٹ پر پورا نہیں اترتے۔ تاہم ایم ایم اے قیادت نے شاہد خاقان عباسی کی طرف سے صوبائی سیٹ پر ایم ایم اے کے امیدوار سجاد عباسی کو خاموش ووٹ ڈلوانے کا وعدہ کرنے پر قومی اسمبلی کی نشست پر ایم ایم اے کی طرف سے پی ایم ایل این کو سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ )