اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان پانچ حلقوں میں سے کس حلقے سے الیکشن ہار جائیں گے، کپتان کے حلقوں کے سروے کے دوران حیران کن نتائج سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عام انتخابات میں پانچ حلقوں سے حصہ لے رہے ہیں جن میں اسلام آباد کا ایک ، میانوالی ، لاہور ، بنوں اور کراچی کے ایک ایک حلقے شامل ہیں۔
کپتان کی انتخابات کے حوالے سے ان پانچ حلقوں میں کیا پوزیشن ہے اس حوالے سے ایک سروے کرایا گیا جس میں عمران خان کی میانوالی میں مضبوط، اسلام آباد کے حلقے میں حلقے میں کانٹے دار مقابلہ جبکہ بنوں اور کراچی میں پوزیشن کمزور جبکہ لاہور میں پوزیشن ففٹی ففٹی ہے۔ عمران خان کی سب اے بہتر پوزیشن این اے 95میانوالی میں سامنے آئی ہے جہاں ان کی جیت کا تناسب سروے رپورٹ کے مطابق 71فیصد بتایا جا رہا ہے جبکہ ان کے مدمقابل اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے امیدوار حاجی عبیداللہ خان ہیں جن کی جیت کا تناسب 23فیصد بتایا گیا ہے ۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 53میں کپتان کے مدمقابل سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے امیدوار شاہد خاقان عباسی ہیں اور یہاں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے ، اس حلقہ میں کپتان کی جیت کا تناسب 48فیصد جبکہ ان کے مدمقابل امیدوار شاہد خاقان کی جیت کا تناسب 37فیصد ہے جبکہ دیگر امیدوار عائشہ گلالئی وغیرہ کو 19فیصد ووٹ پڑنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حلقے کو پاکستان کا سب سے بڑا انتخابی دنگل بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب خیبرپختونخواہ جہاں تحریک انصاف کی 5سال صوبائی حکومت رہی ہے ۔ متحدہ مجلس عمل پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دے سکتی ہے۔ این اے 35 بنوں سے عمران خان کا مقابلہ ایم ایم اے کے امیدوار سابق وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کے ساتھ ہے ۔
اس حلقے میں اکرم درانی 42 فیصد کے ساتھ پہلے اور عمران خان 29 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔متحدہ قومی موومنٹ کے گڑھ کراچی میں بھی عمران خان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ وہ کراچی کے حلقہ این اے 243 سے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا سامنا کریں گے ۔ اس حلقے میں ایم کیو ایم سربراہ کی جیت کے 35 فیصد چانسز ہیں جبکہ عمران خان 32 فیصد اور سابق ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کے 17 فیصد جیت کے امکانات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔