اسلام آباد (نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن نے فاٹا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الیکشن 2018 کے ساتھ کرانے کی نظر ثانی درخواست مسترد کردی۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ نے متحدہ قبائل پارٹی کی فاٹا میں بھی 25 جولائی کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی نظر ثانی درخواست پر سماعت کی۔
تین درخواست گزاروں کی طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ فاٹا میں صوبائی انتخابات سے متعلق حلقہ بندیوں کیلئے دو ماہ چاہئیں ٗ عام انتخابات میں اگر تاخیر ہوتی ہے تو کوئی حرج نہیں۔الیکشن کمیشن نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے متحدہ قبائل پارٹی کی درخواست مسترد کردی۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے جھوٹی درخواستوں پر بھی فیصلہ سنایا کہ سینیٹر ہدیت اللہ، بریگیڈیئر (ر) قیام اور عدنان خان کے نام پر جھوٹی درخواستیں دائر ہوئیں، جھوٹی درخواستیں دائر کرنے والوں کے خلاف درخواست گزار مقدمہ درج کرائیں اور ڈی جی لاء بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے شکایت درج کرائیں۔واضح رہے کہ متحدہ قبائل پارٹی نے عام انتخابات کے ساتھ فاٹا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کیلئے اسلام آباد میں بھی احتجاج کیا۔ الیکشن کمیشن نے فاٹا میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الیکشن 2018 کے ساتھ کرانے کی نظر ثانی درخواست مسترد کردی۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ نے متحدہ قبائل پارٹی کی فاٹا میں بھی 25 جولائی کو صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی نظر ثانی درخواست پر سماعت کی۔تین درخواست گزاروں کی طرف سے بیرسٹر فروغ نسیم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور اپنے دلائل میں مؤقف اپنایا کہ فاٹا میں صوبائی انتخابات سے متعلق حلقہ بندیوں کیلئے دو ماہ چاہئیں