بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

زلفی بخاری بیرون ملک کیسے گئے؟ بلیک لسٹ میں شامل افراد کا نام وزارت داخلہ اس متعلقہ ادارے کی اجازت کے بغیر نہیں نکال سکتی،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 13  جون‬‮  2018 |

اسلام آباد(این این آئی)وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق وزیراعظم کے نوٹس پر رپورٹ تیار کرکے وزیراعظم ہاؤس بھجوادی۔زلفی بخاری کا نام ای سی ایل پر تھا اور دو روز قبل انہیں عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ہمراہ چارٹرڈ طیارے کے ذریعے عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانا ہونا تھا تاہم ایف آئی حکام نے انہیں نام ای سی ایل میں ہونے کے باعث روک دیا تھا۔

زلفی بخاری نے اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے کافی تگ و دو کی اور وزارت داخلہ کے حکام سے اجازت ملنے پر وہ عمران خان کے ساتھ سعودی عرب روانہ ہوئے۔ذرئع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے زلفی بخاری کو 6 دن کے لیے عمرے پر جانے کی اجازت دی تھی۔نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ذرائع کے مطابق زلفی بخاری دوہری شہریت رکھتے ہیں اور ان کے پاس پاکستان کے علاوہ برطانوی شہریت بھی ہے۔ذرائع کے مطابق زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے سے متعلق وزیراعظم کے نوٹس پر وزارت داخلہ میں اجلاس ہوا جس میں اس معاملے کی رپورٹ تیار کی گئی جو وزیراعظم ہاؤس کو بھی بھجوادی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ جن لوگوں کا نام ای سی ایل کی بلیک لسٹ میں شامل ہو انہیں ون ٹائم پرمیشن بھی نہیں ملتی تو پھر زلفی بخاری کو کس طرح پرمیشن دی گئی۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بلیک لسٹ میں شامل افراد کا نام وزارت داخلہ اس متعلقہ ادارے کی اجازت کے بغیر نہیں نکالتی جس نے اس شخص کا نام شامل کرایا ہو جب کہ ایسے شخص کو متعلقہ ادارے کی اجازت کے بغیر ون ٹائم پرمیشن بھی نہیں دی جاسکتی۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیاکہ نیب نے زلفی بخاری

کا نام بلیک لسٹ کرنے کا کہا تھا تاہم ان کا نام نکالتے وقت نیب کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور انہیں براہ راست بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ای سی ایل کی بلیک لسٹ سے نام نکالنے کیلئے وزارت داخلہ کو تین سے چار روز درکار ہوتے ہیں لیکن زلفی بخاری کو صرف 26 منٹ میں ہی اجازت دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی رپورٹ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…