کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کو چیلنج کر دیا گیا ہے۔عبدالوہاب بلوچ نامی شہری کی جانب سے عمران خان کے خلاف ریٹرننگ افسر کے پاس درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جو شخص اپنی بچی کو تسلیم نہ کرے، اسے الیکشن لڑ نے کی اجازت نہیں لہذا عمران خان کے الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کی جائے۔
ریٹرنگ افسر کے پاس درخواست دائر ہونے پر تحریک انصاف کے وکلا نے 19 جون تک مہلت مانگی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے عمران اسماعیل عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کیس کی کاپی مل گئی؟ جس پر ان کے وکلا کا کہنا تھا کہ ہم نے کیس کی کاپی وصول کرلی ہے لہذا جرح کیلئے وقت دیا جائے۔عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں اور اس کیس میں عمران خان ہی جواب دے سکتے ہیں لہذا ہمیں 19جون تک کا وقت دیاجائے کیوں کہ عمران خان 18جون کو وطن واپس آئیں گے اور 19جون کو عدالت پیش ہوں گے۔اس موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ جوڈیشل کیس نہیں، ہم الیکشن کمیشن کے رول فالو کررہے ہیں، اسی لیے وقت لینے کے لیے درخواست دائر کریں اور اس درخواست کا فیصلہ بھی 19 جون کو ہی کیا جائے گا۔عدالت میں پیشی کے بعد تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ذاتی زندگی کے حوالے سے اعترضات لگائے گئے ہیں اور تمام اعتراضات پہلے ہی سپریم کورٹ کلیئر قرار دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتراضات سستی شہرت یا کسی کی ایما پر لگائے گئے ہیں، کبھی سیتا وائٹ کو لے آتے ہیں تو کبھی ریحام خان کی کتاب لکھوا دیتے ہیں۔