مری (مانیٹرنگ ڈیسک) سیاحوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر مری کی بائیکاٹ مہم اب بھی جاری ہے، ایک نجی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہےکہ مری میں نوجوانوں پر تشدد کا ایک اور واقعہ منظر عام پر آیا ہے اور اس واقعے میں نوجوانوں کے سر کے بال اور مونچھیں مونڈنے کی کوشش کی گئی۔ واضح رہے کہ ان نوجوانوں پر تشدد یو سی کے دفتر میں کیا گیا، ان نوجوانوں نے الزام لگاتے ہوئےکہا کہ ان پر تشدد یو سی گہل کے دفتر میں ہوا ہے اور اس سارے واقعہ میں یو سی چیئرمین ملوث ہے اور
یہ یو سی چیئرمین سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا رشتہ دار ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں نوجوان مری میں سیر کی غرض سے گئے لیکن وہاں پر انہیں گرفتار کر لیا گیا اور گرفتار کرنے والوں نے اپنے آپ کو پولیس اہلکار ظاہر کیا، ان نوجوانوں کو یرغمال بنا لیا گیا اور ان سے سب کچھ لوٹنے کے بعد انہیں شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ان دونوں نوجوانوں نے بتایا کہ ان پر تشدد کرنے والا سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا قریبی رشتہ دار ہے، اسی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی بھی نہیں کی جا رہی ہے۔