ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بریانی کی پلیٹ پر بکنے والی قوم،جس قوم کو پیدل چلنا نہیں آتا، جو ٹریفک قوانین نہیں جانتی ، جو حفظان صحت کے اصولوں سے نابلدہے اسے میٹرو یا اورنج ٹرین یا سڑکیں نہیں شعور چاہئے ،تعلیم چاہئے، صحت چاہئے ۔۔ بابا جی نے ن لیگ کو دھو کر رکھ دیا

datetime 7  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک بھر میں عام انتخابات 2018کا بِگل بج چکا ہے اور پاکستان کے عوام میں اس حوالے سے جوش و خروش پایا جاتا ہے ، میڈیا ٹیمیں مختلف شہروں، دیہاتوں اور حلقوں کا دورہ کر کے سروے کر رہی ہیں اور یہ سروے آئے روز ٹی وی چینلز پر نشر بھی کئے جاتے ہیں اور حلقے کے عوام کی رائے اور سوچ کے حوالے سے تجزیہ کار اپنا تجزیہ بھی پیش کرتے ہیں ۔

لوگ اپنے مسائل اور اپنی پسندکی پارٹیوں کے حوالے سے کیمروں کے سامنے دلائل دیتے نظر آتے ہیں اور کئی جذباتی لوگ تو اپنی من پسند پارٹی کے حق میں زمین و آسمان کے قلابے بھی ملاتے نظر آتے ہیں تاہم اسی دوران ایک ایک مقامی ٹی وی چینلز کی ٹیم جب لاہور شہر میں سروے کر رہی تھی تو اس کوایک جگہ ن لیگ کے حامیوں کی جانب سے شدیدنعرے بازی بھی دیکھنے کو ملی۔ ن لیگ کے یہ سپورٹر شیر، شیر کے نعرے لگاتے رہے۔ ان کے جانے کے بعد جہاں وہاں ایک بزرگ شہری نے بات شروع کر دی اور بتایا کہ یہ لوگ جو ابھی آپ کو چند لمحے پہلے شیر ، شیر کے نعرے لگا کر اپنی ن لیگ سے وابستگی کا اظہار کر رہے تھے یہی لوگ چند دن قبل یہ کہہ رہے تھے کہ ہم ن لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے،ہم نواز شریف کو ووٹ نہیں دیں گے،جو پاک فوج کا دشمن ہے ہم اسے ووٹ نہیں دینگے، جو ختم نبوت ؐ کا دشمن ہے ہم اسے ووٹ نہیں دینگے اور اب یہی لوگ شیر، شیر کے نعرے لگا رہے ہیں، یہ لوگ بونگے ہیں۔ بزرگ شہری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم گھٹیا لوگوں کو 30سال سے لیکر آرہے ہیں۔ اس دوران بزرگ شہری نے وہاں موجود لوگوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ان سے پوچھیں کہ کیا ان کی حالت بدلی ہے، میں آپ کو بتاتا ہوں کہ ان کی حالت بالکل نہیں بدلی پھر بھی شیر، شیر۔اس موقع پر بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ بیوقوف لوگو اپنے اندر تبدیلی لے کر آئو۔

بزرگ شہری تحریک انصاف کا حامی تھا اور اس نے کیمرے کے سامنے بَلا زندہ باد کا نعرہ بھی لگایا۔ رپورٹر نے بزرگ شہری سے پوچھا کہ ن لیگ نے اتنا کام تو کیا ہے، میٹروبنائی ، جس پر جواب دیتے ہوئے بزرگ شہری نے کہا کہ میں ہیپاٹائٹس کا مریض ہوں اور پاکستان میں ہر 12بچہ ہیپاٹائٹس کا مریض ہو چکا ہے، قوم کس سے بنتی ہے؟ایجو کیشن سے ، ہیلتھ سے ،تعلیم سے بنتی ہے۔

یہ تین چیزیں ضروری ہوتی ہیں اور یہ باہر کی چیزیں جن کا آپ ذکر کررہے ہیں یہ بعد میں ہوتی ہیں جب آپ کے پاس وافر پیسہ ہو، جب آپ کے پاس زیادہ پیسہ ہو، آپ کی قوم تعلیم میں عبور حاصل کر چکی ہو، آپ کی قوم کو زیبرا کراسنگ کا پتہ ہو، آپ کی قوم کو پیدل چلنے کے اصولوں سے آگاہی ہو، اپنے حقوق کا پتہ ہو ۔ جب آپ کی قوم کو یہی نہیں پتہ کہ چلنا کیسے ہے تو میں نے پھر سڑکیں کیا کرنی ہیں،

پل کیا کرنے ہیں، رپورٹر نے ملک پر قرضوں کا ذکر کیا تو ان بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ بالکل ہم مقروض قوم ہیں پھر بھی نہیں سدھرتے، قوم پھر یہی کہتی ہے کہ اوئے شیر،جو کہ بیوقوفوں والی سوچ ، بدلنا چاہئے اپنے آپ کو ۔ اس موقع پر رپورٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی تک لاہور میں جہاں بھی گیا ہوں وہاں عوام یہی کہتی نظر آرہی ہے کہ

ہمیں میٹرویا اورنج ٹرین نہیں بلکہ صحت، تعلیم اور بنیادی سہولتیں درکار ہیں۔ اس موقع پر بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ یہی بات میں کہہ رہا ہوں کہ میری قوم کو شعور آجائے ، اسے پیدل چلنے کا طریقہ آجائے، میری قوم کو دوسروں کے حقوق کا پتہ ہو، میری قوم کو یہ پتہ ہو کہ میں نے ٹریفک سگنل نہیں توڑنا اور یہ چیزیں صرف تعلیم ہی دے سکتی ہے، سڑکیں نہیں ، جس قوم کو پیدل چلنا نہیں آتا

اس کیلئے جنگلہ بنا کر بس چلا دیں، جنگلہ بنا کر اورنج ٹرین بنا دیں ۔ بزرگ شہری اس موقع پر جذباتی ہوگئے اور انہوں نے ن لیگ حکومت کے پانچ سالہ ادوار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ یہ بریانی کی پلیٹ پر بکنے والی قوم ہے، ان لوگوں کو یہ نہیں پتہ کہ جو بریانی کی پلیٹ ہم کھا رہے ہیں اس میں ہمارا گوشت شامل ہے، جو قیمے والا نان کھا رہے ہیں اس میں میرے بچے کا گوشت شامل ہے۔ یہ سب ہم سے لوٹ کر ہم پر لگایا جاتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…