واشنگٹن(نیوزڈیسک) ناسا نے بیٹری سے چلنے والے 10 انجن والے الیکٹرک طیارے کو نہ صرف تیار کر لیا۔ناسا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طیارے کو گریسڈ لائیٹننگ یا جی ایل 10 کا نام دیا گیا جو ہیلی کاپٹر کی طرح لینڈ اور ٹیک آف کر سکے گا، اس طیارے کی کئی آزمائشی پروازیں کی گئیں جو اس نے کامیابی سے مکمل کر لیں۔ ناسا کے ایرو اسپیس انجینئر بل فریڈرک کے مطابق یہ طیارہ چھوٹے پیمانے پر سامان کی فراہمی، ہیلی کاپٹر کی طرح لینڈنگ اور ٹیک آف، زرعی تحقیق اور نقشوں جیسے کام انجام دے سکے گا ۔ اس میں 4 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ناسا ایرواسپیس انجینئر کے مطابق ہم نے ابتدا میں 2.3 کلوگرام وزنی پروٹو ٹائپ طیارے فوم سےتیار کیے تاہم بعد میں 11.3 کلوگرام وزنی طیارے فائبر گلاس سے تیار کیے گئے اور پھر بالآخر ان کامیاب تجربوں کے بعد 24.9 کلو گرام وزنی جی ایل 10 کو کاربن فائبر سے تیار کرلیا گیا ریموٹ سے چلنے والے اس طیارے پر 3.05 لگے ونگ اسپین پر 8 الیکٹرک موٹرز اور اس کی دم پر 2 الیکٹرک موٹرزلگی ہوئی ہیں جو اس کی اڑان میں مدد کریں گی۔ فریڈریک کے مطابق ناسا اس کامیابی کے بعد ایسا ورڑن تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے جو ہیلی کاپٹر سے بھی 4 گنا زیادہ رفتار سے سفر کرے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں